- فتوی نمبر: 30-100
- تاریخ: 05 اگست 2023
- عنوانات: اہم سوالات
استفتاء
کیا امام مسجد ، مسجد میں اذان دے کر جماعت سے پہلے مسجد سے باہر نکل سکتا ہے؟ اگر نکل سکتا ہے تو کن امور کی بنیاد پر نکل سکتا ہے؟
وضاحت مطلوب ہے: باہر کس وجہ سے نکلتے ہیں؟
جواب وضاحت: اذان دینے کے بعد موبائل چارجنگ کے لیے یا کھانا کھانے کے لیے یا دودھ پینے کے لیے نکلتا ہوں اور پھر آکر نماز پڑھاتا ہوں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں امام مسجد، مسجد میں اذان دینے کے بعد اپنی مذکورہ ضروریات کے لیے نکل سکتا ہے اس میں شرعاً کوئی قباحت نہیں۔
شامی (2/58) میں ہے:
وكره تحريما للنهي خروج من لم يصلي من مسجد اذن فيه ………(الا لمن ينتظم به امر جماعة اخرى أو الحاجة ومن عزمه أن يعود .
مراقی الفلاح (ص:457) میں ہے:
وكره خروجه من مسجد اذن فيه حتى يصلي لقول عليه السلام: لا يخرج من المسجد بعد النداء الا منافق أو رجل يخرج لحاجة يريد الرجوع.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved