• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

امام خطیب کا مسجد کا یو پی ایس بغیر اجازت کے استعمال کرنا

استفتاء

جناب حضرت مفتی صاحب! السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

1۔ مسجد کی انتظامیہ امام و خطیب کو یو پی ایس کی تار مسجد سے دینے پر خوش نہیں، حالانکہ اس میں مسجد کی اجتماعی بجلی کے نظام میں کوئی خلل نہیں آرہا، آیا بلا اجازت کمیٹی یو پی ایس کا استعمال کیا جا سکتا ہے؟

2۔ مسجد کی بجلی کا بل ایک صاحب خیرا دا کرتے ہیں اور کبھی مسجد والے خود بھی ادا کرتے ہیں۔ مسجد کی طرف سے جو بجلی امام و خطیب اور مؤذن کے گھر میں استعمال ہوتی ہے انتظامیہ والوں کی طرف سے اس پر اے سی چلانے کی اجازت نہیں اگر چلائیں گے تو اتنی مقدار کا بل ادا کریں۔ حالانکہ مسجد فنڈ میں کوئی دقت نہیں اور بل اداکرنے والے صاحب خیر کو کوئی اشکال نہیں۔

3۔ ایک صاحب نے گاڑی خریدی اور مجھ سے کہا کہ تم اس کی قیمت ادا کر دو میں کچھ عرصہ بعد قرض ادا کردوں گا وہ صاحب ضرورت مند ہیں، مستحق ہیں، میں نے گاڑی کی قیمت میں سے تقریباً 3/1 صدقہ کی نیت سے باقی قرض کی نیت سے ادا کر دیے۔ کیا یہ صدقہ ادا ہو گیا یا ان صاحب کے ہاتھ میں دینا ضروری ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔2۔ اس بارے میں مسجد کی انتظامیہ کا موقف ذکر کریں۔

3۔ یہ صدقہ ادا ہو گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved