- فتوی نمبر: 28-40
- تاریخ: 04 فروری 2023
- عنوانات: اہم سوالات
استفتاء
اگر کوئی قاری یا امام مسجد ہمارے پاس عمرے کے بندے لے کر آئیں کہ ان کو عمرے پر بھجوانا ہے تو ان کو کمیشن دینا جائز ہوگا جب کہ ڈیل اور کمیشن پہلے سے طے ہو؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
قاری صاحب یا امام صاحب جن لوگوں کو آپ کے پاس لیکر آتے ہیں ان کو عموماً یہ معلوم نہیں ہوتا کہ یہ قاری صاحب یا امام صاحب کمیشن ایجنٹ ہیں۔ جبکہ کمیشن کے جائز ہونے کی ایک شرط یہ بھی ہے کہ کمیشن لینے والا جن لوگوں کو لیکر آرہا ہے ان کو بھی معلوم ہو کہ یہ کمیشن ایجنٹ ہے لہٰذا مذکورہ صورت جائز نہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved