• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

انشورنس حلال ہے یانہیں؟

  • فتوی نمبر: 12-274
  • تاریخ: 19 جون 2018

استفتاء

السلام علیکم ور حمۃ اللہ وبرکاتہ

۱۔ انشورنس حلال ہے یا حرام ؟

۲۔ میں  پوچھنا چاہتا ہوں  کہ جوبلی انشورنس تکافل جو کمپنی ہے اس میں  سود ہوتا ہے یا نہیں ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

۱۔ مروجہ روایتی انشورنس جائز نہیں  کیونکہ وہ سود یا جوے پرمشتمل ہوتی ہے اور بعض صورتوں  میں  دونوں خرابیوں  پر مشتمل ہوتی ہے ۔

۲۔ انشورنس کے متبادل کے طورپر تکافل کے نام سے جو کمپنیاں (بشمول جوبلی انشورنس ) کام کررہی ہیں  ہماری تحقیق میں  وہ بھی مکمل طورپر اسلامی نہیں ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved