- فتوی نمبر: 12-274
- تاریخ: 19 جون 2018
استفتاء
السلام علیکم ور حمۃ اللہ وبرکاتہ
۱۔ انشورنس حلال ہے یا حرام ؟
۲۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ جوبلی انشورنس تکافل جو کمپنی ہے اس میں سود ہوتا ہے یا نہیں ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
۱۔ مروجہ روایتی انشورنس جائز نہیں کیونکہ وہ سود یا جوے پرمشتمل ہوتی ہے اور بعض صورتوں میں دونوں خرابیوں پر مشتمل ہوتی ہے ۔
۲۔ انشورنس کے متبادل کے طورپر تکافل کے نام سے جو کمپنیاں (بشمول جوبلی انشورنس ) کام کررہی ہیں ہماری تحقیق میں وہ بھی مکمل طورپر اسلامی نہیں ۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved