• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ایصال ثواب کے دلائل

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

برائے کرم ایصال ثواب کے لیے کوئی دلیل قرآن وحدیث کی روشنی میں دے دیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1-عن ابی عمرورضی الله عنهما قال قال رسول اللهﷺ اذا تصدق احدکم صدقة تطوعا فلیجعلها عن ابویه فیکون اجرها ولاینقص من امره شیأ(مجمع الزوائد ، باب الصدقة علی المیت:رقم الحدیث:4769)

ترجمہ:حضرت ابو عمروؓ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی نفلی صدقہ کرے اس کو چاہیے کہ اپنے والدین کی طرف سے صدقہ کرے اس (نفلی صدقہ کا )ثواب والدین کو بھی ملے گا اور اس شخص (یعنی ایصال ثواب کرنے والے)کے ثواب میں بھی کمی نہ ہو گی ۔

2-عن سعدبن عبادة انه قال یارسول الله ﷺ ان ام سعد ماتت فای الصدقة افضل؟ قال الماء قال فحفر بئرا قال هذه لام سعد،(رقم الحدیث:1681)

ترجمہ:حضرت سعد بن عبادۃ رضی اللہ عنہ نے عرض کی یا رسول اللہ ﷺ سعد کی والدہ کا انتقال ہوگیا (ان کی طرف  سے)کون سا عمل (ایصال ثواب )کے اعتبار سے افضل ہے؟آپ ﷺ نے فرمایا (لوگوں کو)پانی سے سیراب کرنا۔راوی فرماتے ہیں حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے کنواں کھودا اور فرمایا یہ کنواں سعد رضی اللہ عنہ کی والدہ (کے ایصال ثواب)کے لیے (صدقہ ہے)

فی الشامی:3/180

االافضل لمن یتصدق نفلا ان ینوی لجمیع المؤمنین والمؤمنات لانها تصل الیهم ولاینقص من اجره شیئ وهو مذهب اهل السنة والجماعة ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وفی البحر من صام او صلی او تصدق وجعل ثوابه لغیره عن الاموات والاحیاء جاز ویصل ثوابها الیهم عند اهل السنة والجماعة

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved