- فتوی نمبر: 10-85
- تاریخ: 02 اگست 2017
- عنوانات: اہم سوالات
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارا گھر میں لڑائی جھگڑا ہوا اور وہ جھگڑا میری والدہ کی وجہ سے ہوا، میری والدہ نے مجھے اور میری بیٹی کو بہت بُرا کہا، غصہ کی وجہ سے میرے ساس سسر میری بیوی اور بیٹی کو اپنے گھر لے گئے وہاں جا کر مجھے اور زیادہ غصہ آگیا، میں نے اپنی بیوی سے یہ کہا کہ مجھے میری بیٹی دے دو، مجھے آج اسے مارنا ہے۔ میرے سسر اور ساس نے مجھے میری بیٹی نہیں دی، میں نے غصے میں اپنی بیگم کو کہا ’’میری بیٹی دے نہیں تو طلاق دے دوں گا‘‘ اس کے بعد میں ان سے اپنی بیٹی کو مانگا تو انہوں نے انکار کیا جس کی وجہ سے مجھے غصہ آیا اور میں نے یہ کہہ دیا کہ ’’پھر ہو گئی طلاق‘‘ مجھے یہ تو پتہ ہے کہ میں نے یہ جملہ بولا ہے لیکن یہ نہیں پتہ کہ کتنی دفعہ بولا ہے۔ میرے ساس سسر اور بیوی یہ کہہ رہے ہیں کہ آپ نے دو دفعہ یہ جملہ بولا ہے۔ برائے مہربانی میری شرعی رہنمائی فرمائیں کہ کتنی طلاقیں واقع ہوئیں ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں اگر واقعتاً یہ جملہ آپ نے صرف دو دفعہ کہا ہے کہ ’’جا پھر ہو گئی طلاق‘‘ تو اس کہنے کی وجہ سے دو رجعی طلاقیں ہو گئی ہیں۔ عدت گذرنے سے پہلے رجوع کر سکتے ہیں۔
نوٹ: آئندہ کے لیے آپ کو صرف ایک طلاق کا حق باقی ہے اگر آپ نے آئندہ کبھی بھی ایک طلاق اور دے دی تو پھر بیوی مکمل طور پر حرام ہو جائے گی اور صلح کی گنجائش ختم ہو جائے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved