• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

جادو اور جنات کے وجود کے انکار کا عقیدہ رکھنا

استفتاء

ہمارے جاننے والے ایک صاحب ہیں جو مختلف لوگوں کی کتابیں پڑھتے ہیں اور ٹی وی وغیرہ پر لیکچر بھی سنتے ہیں، وہ اس بات کے دعویدار ہیں کہ جادو اور جن وغیرہ یہ سب فرضی قصے اور افسانے ہیں ان کی حقیقت کچھ نہیں بلکہ ان کو ماننے والا توہمات کا شکار ہے، اس لیے ان کا قائل ہونے کی ضرورت نہیں۔ کیا اس کی یہ بات درست ہے؟ اور کیا جادو حقیقت ہے؟ اور کیا جنات کا وجود بھی ہے؟ ایسا عقیدہ رکھنے والے آدمی کا کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ شخص کی بات بالکل غلط ہے کیونکہ متعدد قرآنی آیات اور بہت سی احادیث سے جادو اور جنات کا وجود ثابت ہے۔

سورة البقرة (102):

و ما كفر سليمان و لكن الشياطين كفرو يعلمون الناس السحر.

ترجمہ: اور کفر نہیں کیا سلیمان علیہ السلام نے لیکن شیطانوں نے کفر کیا کہ سکھلاتے تھے لوگوں کو جادو۔

سورة الأعراف (116):

قال القوا فلما القوا سحروا اعين الناس و استرهبوهم و جاءو بسحر عظيم.

ترجمہ: کہا ڈالو پھر جب انہوں نے  ڈالا باندھ دیا لوگوں کی آنکھوں کو اور ان کو ڈرایا اور لائے بڑا جادو۔

تفسیر عثمانی (218) میں ہے:

یعنی جادو کے زور سے نظر بندی کر کے مجمع پر چھا گئے اور لوگوں کو مرغوب کر لیا۔ دوسری آیت میں ہے کہ انہوں نے رسیاں اور لاٹھیاں زمین پر پھینک دیں جس سے زمین پر سانپ ہی سانپ دوڑتے معلوم ہونے لگے:  ((فاذا حبالهم و عصيهم يخيل اليه من سحرهم انها تسعى: طه: 66)) پھر تبہی ان کی رسیاں اور لاٹھیاں اس کے خیال میں آئیں ان کے جادو سے کہ دوڑ رہی ہیں۔

ان آیات سے ظاہر ہوا کہ ساحرین فرعون نے جو شعبدہ دکھلایا تھااس میں فی الواقع قلب ماہیت نہیں ہوا۔ بلکہ وہ محض تخییل اور نظر بندی تھی۔ اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ تمام اقسام سحر اسی میں منحصر ہوں، شاید انہوں نے یہ گمان کیا ہو کہ ہم اتنی ہی کاروائی سے موسیٰ علیہ السلام کو دبا لیں گے۔ اور اگر کچھ گنجائش ملتی تو ممکن تھا کہ اس سحر عظیم سے بھی بڑا سحر اعظم دکھلاتے۔

ایک یہودی لبید بن اعصم نے حضور ﷺ پر جادو کیا تھا جس کی وجہ سے معوذتین نازل ہوئی۔

سحر النبي صلى الله عليه و سلم من اليهود فاشتكى فأتاه جبريل فنزل عليه بالمعوذتين و قال إن رجلاً من اليهود سحرك. (الدر المنضود :6/ 716)

حضرت کعب اخبار رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں اگر میں نے یہ کلمات نہ کہے ہوتے تو یہودی مجھے گدھا بنا دیتے

إن كعب الأحبار قال لو لا كلمات أقولهن لجعلني اليهود حماراً فقيل له ما هن فقال: أعوذ بوجه الله العظيم الذي ليس شيء أعظم منه و بكلمات الله التامات التي لا يجاوزهن بر و لا فاجر و بأسماء الله الحسنى كلها ما علمت منها و ما لم أعلم من شر ما خلق و برأ و ذرأ. (موطا امام مالک (723)

سورة الذاريات (56):

و ما خلقت الجن و الانس الا ليعبدون.

اور میں نے جو بنائے جن اور آدمی سو اپنی بندگی کو۔

سورة الرحمن (1/ 15)

و خلق الجان من مارج من نار.

اور بنایا جن کو آگ کی لپیٹ سے۔

و في المشكاة (1/ 42):

عن ابن مسعود رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى عليه و سلم لا تسنجوا بالروث و لا بالعظام فإنها زاد إخوانكم من الجن. رواه الترمذي

و في المرقاة المفاتيح تحت القول:

(زاد إخوانكم من الجن) قال الطيبي: فيه أن الجن مسلمون حيث سماهم إخواناً و أنهم يأكلون. روى الحافظ أبو نعيم في دلائل النبوة: أن الجن سألوا هدية منه صلى الله عليه و سلم فأعطاهم العظم و الروث، العظم لهم و الروث لدوابهم.

و في مقدمة الشامية (1/ 111):

(و السحر) هو علم يستفاد منه حصول ملكة نفسانية يقتدر بها على أفعال غريبة لأسباب خفية… السحر حق عندنا وجوده و تصوره و أثره.

و في الشامية (9/ 687):

قالوا إن الجن مكلفون بما كلفنا به……………. فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved