• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

جنازہ پڑھانے کا زیادہ حق دار کون ہے ؟محلے کا امام یا میت کا ولی؟

  • فتوی نمبر: 28-79
  • تاریخ: 01 اپریل 2023

استفتاء

1۔**** کی خاندانی اور پرانی مسجد **** ہےاب **** کی شفٹنگ دوسرے محلے میں ہوئی ہےجس میں دوسری مسجد مسجد نور ہے جس میں ****  پانچ وقت نماز پڑھتا تھاتو ایسی صورت میں اس کی نماز جنازہ کے حق دار کون ہونگے،**** والے یا مسجد نور والے؟

2۔**** نماز جمعہ کیلئےاپنی خاندانی مسجد **** میں جایا کرتا تھااور پانچ  وقت کی نمازیں مسجد نور میں پڑھتا تھا ،تو ایسی صورت میں **** کی نمازہ جنازہ کے حق دار کون سے امام ہونگے،**** والے یا مسجد نور والے؟

3۔اگر  میت کا ولی غیر افضل ہو اور محلہ کےامام مسجد افضل ہو باعتبار علم و حلم اور تقوی کے ،تو ایسی صورت میں نمازہ جنازہ کا حق دار کون ہوگا؟میت کاولی یا  محلہ کےامام مسجد؟

4۔غیر افضل افضل سےاجازت لے لیں تو ایسی صورت میں غیر افضل کا نمازہ جنازہ پڑھانا شرعا کیسا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

(1۔2)مسجد نور والےکیونکہ اب وہی **** کے محلے کی مسجد ہے۔

3۔محلہ کےامام مسجد زیادہ حق دار ہیں، تاہم  محلہ کےامام مسجد  کا زیادہ حق دار ہونا استحباب کے  درجہ میں ہے اسی لیے محلہ کے امام کے افضل ہونے کے باوجود اگر میت کا ولی خود جنازہ پڑھائے یا کسی اور کو کہہ دے تو اس میں کوئی گناہ کی بات نہیں ۔

4۔  جائز ہے۔

درمختار(3/141)میں ہے:

و تقدیم امام الحي مندوب فقط بشرط أن يكون أفضل من الولي و الا فالولي أولى كما فى المجتبى

مسائل  بہشتی زیور(1/324)میں ہے:

اگر محلہ کی مسجد کا امام میت کے ولی سے افضل ہو تو مستحب یہ ہے کہ امام محلہ زیادہ حق دار ہےاور اگر کوئی ولی اس سے بہتر ہو تو پھر ولی زیادہ حق دار ہےیا وہ شخص جس کو ولی اجازت دےدے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved