• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

جانور ادھیارے پر دینے کی ایک خاص صورت

استفتاء

زید کچھ جانور مثلاً گائے بکریاں وغیرہ خرید کر خالد کو دیتاہے تاکہ وہ گاؤں میں اپنے پاس رکھے اور جانور کے چارہ وغیرہ کے تمام اخراجات کو خود برداشت کرے۔ اور سال کے بعد ان جانوروں کو جب فروخت کیا جائے تو اصل قیمت منہا کرکے نفع خالد اور زید آپس میں  برابر تقسیم کرلیں کیا یہ صورت جائز ہے؟ یا بقول  بعض چارہ کا خرچہ علیحدہ ادا کرنا ضروری ہے ۔ اگرایسی صورت ہے تو اخراجات  آپس میں باہمی رضا مندی شروع میں طے کرلیں یا اخراجا ت وغیرہ کو نوٹ کرتارہے اور بعد میں مکمل حساب کرکے زید وہ رقم ادا کرے۔ یا ان صورتوں کے علاوہ کوئی اور صورت جائز ہو تو وہ واضح فرماکر عنداللہ ماجور اور عندالناس مشکور ہوں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جائز ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved