- فتوی نمبر: 25-86
- تاریخ: 16 مئی 2024
استفتاء
حضرت جی اگر اس طرح کی بغیر گوشت پوست کی جانور کی کھوپڑی دیوار پر لگی ہو تو جائز ہے یا منع ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جائزہے۔
فتاوی محمودیہ(499/19) میں ہے :سوال :شکاری لوگ شیر، چیتے وغیرہ کا شکار کرنے کے بعد اس کا چمڑا اس طرح نکالتے ہیں کہ پورا سر اس کے ساتھ رہنے دیتے ہیں پھر چمڑے کو دباغت کرلیتے ہیں سر کا اندرونی حصہ بھی کسی طرح صاف کر لیتے ہیں اور اس چمڑے کو جس کے ساتھ پورا سرمع آنکھ وغیرہ کے ہوتا ہے گھر میں رکھتے ہیں سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح حیوان کےسرکو رکھنا جائز ہے یا تصویر کی طرح اس کا رکھنا بھی جائز نہ ہوگا ؟جواب :یہ تصویر کے حکم میں نہیں۔امدادالفتاوی (154/4)میں ہے: سوال :کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص کی بھینس کا بچہ مر گیا اور وہ بھینس بغیر بچہ کے دودھ نہیں دیتی اگر اس مردہ بچہ کی کھال نکلوا کر اور اس میں بھوسہ و غیرہ بھر کر بھینس کو دکھلاکر دودھ لینے کی غرض سے رکھ لیا جائے تو کیا اس طرح مردہ بچہ کو قائم رکھنا اور دودھ پینا جائز ہے یا نہیں ؟جواب :جائز ہے۔فتاوی حقانیہ(433/2) میں ہے: سوال :جناب مفتی صاحب گائےبھینس رکھنے والوں میں یہ رواج ہے کہ جب ان کی گائے یا بھینس کا بچہ مر جائے تو اس کی کھال اتار کر اس میں بھوسہ بھر لیتے ہیں جسے گائے یا بھینس اپنا بچہ تصور کرکے دودھ آسانی سے دے دیتی ہے تو کیا شرعا یہ تصویر کے حکم میں داخل ہے یا نہیں ؟جواب :صورت مسئولہ میں بچھڑے کی کھال پر تصویر کی تعریف صادق نہیں آتی اور نا یہ تصویر کے حکم میں ہے بلکہ ضرورت کی وجہ سے قدرتی پیداکردہ جسم کو ایک گونہ محفوظ رکھا جاتا ہے اس لیے یہ تصویر کے حکم میں داخل نہیں ہے بلکہ بوقت ضرورت ایسا کرنا مرخص ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved