- فتوی نمبر: 27-263
- تاریخ: 11 ستمبر 2022
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > منتقل شدہ فی حدیث
استفتاء
جناب رسالت مآب حضرت محمدﷺ کی حدیث مبارکہ کامفہوم ہے کہ
’’جس گھر میں فوتگی ہوجائے اس گھر میں 3دن تک چولہا نہ جلے،رشتہ دار عزیرواقارب خورد ونوش کاانتظام کریں‘‘
حدیث مبارکہ حوالہ جات عنایت فرماکرممنون فرمائیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
ہمارے علم میں ایسی کوئی حدیث نہیں جس میں یہ ہو کہ ’’ جس گھر میں فوتگی ہوجائے اس گھر میں تین( 3)دن تک چولہا نہ جلے ‘‘البتہ ایک حدیث میں صرف اتنی بات ہے کہ حضرت جعفرؓکی شہادت کےموقع پرآپﷺ نےلوگوں سےفرمایا کہ جعفر کے گھر والوں کے لیے کھانا تیار کرو اس لیے کہ ان کو ایسی خبر پہنچی ہے جو ان کو (کھانا پکانے سے)مشغول کرے گی ( یعنی جعفر کی شہادت کی خبر سن کر صدمہ اور رنج میں مشغول ہوکر کھانے پینے کے انتظام کی خبر نہیں رہے گی)
چنانچہ سنن ترمذی (باب ماجاء فی الطعام یصنع لاہل المیت،رقم الحدیث:998)میں ہے:
عن عبدالله بن جعفرقال لما جاء نعي جعفر قال النبي ﷺ اصنعوا لاهل جعفر طعاما فانه قدجاءهم مايشغلهم
ترجمہ:حضرت عبدبن جعفر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جب حضرت جعفر ؓکی موت کی خبرآئی تو آپﷺ نےفرمایا کہ جعفر کے گھر والوں کے لیے کھانا تیار کرو اس لیے کہ ان کو ایسی خبر پہنچی ہے جو ان کو (کھانا پکانے سے)مشغول کرے گی۔
اس تفصیل سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ فوتگی والے گھر میں تین دن تک چولہا نہ جلنے والی بات بے اصل ہے۔
شامی (2/ 240)میں ہے:
(قوله وباتخاذ طعام لهم) قال في الفتح ويستحب لجيران أهل الميت والأقرباء الأباعد تهيئة طعام لهم يشبعهم يومهم وليلتهم، لقوله ﷺ«اصنعوا لآل جعفر طعاما فقد جاءهم ما يشغلهم» حسنه الترمذي وصححه الحاكم ولأنه بر ومعروف، ويلح عليهم في الأكل لأن الحزن يمنعهم من ذلك فيضعفون. اهـ
© Copyright 2024, All Rights Reserved