- فتوی نمبر: 4-165
- تاریخ: 04 اپریل 2011
- عنوانات: عقائد و نظریات > ایمان اور کفر کے مسائل
استفتاء
ایک شخص فوت ہوا، بعض لوگوں نے اس پر اس کے مرنے کے بعد الزام لگایا کہ وہ شیعہ تھا دلیل یہ دی کہ اس کی بیوی شیعہ ہے۔ جبکہ حقیقت میں وہ سنی العقیدہ مسلمان ہے اس کے ہمسائے بھی اس کے سنی ہونے کی شہادت دیتے ہیں۔ وہ سنی مساجد میں نماز بھی پڑھتا رہا ہے اور ساری زندگی کسی نے اس کی زبان سے شیخین اور دیگر صحابہ رضی اللہ عنہم کے بارے میں کوئی نازیبا بات نہیں سنی اسی طرح شیعہ ہونے کی نشانیاں اس میں نہیں دیکھی گئیں۔
اس کا جنازہ شہر کے ایک عالم نے سنی سمجھ کر پڑھا دیا، بعض لوگوں نے شور مچایا کہ جنازہ پرھانے والے عالم دائرہ اسلام سے خارج ہے اور ان کا نکاح ٹوٹ چکا ہے۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ ایسے شخص کا نماز جنازہ پرھانے والا واقعی ہی دائرہ اسلام سے خارج ہو چکا ہے اور اس کو تجدید اسلام اور تجدید نکاح کی ضرورت ہے یا وہ کسی گناہ کا مرتکب ہوا ہے؟ اور اس مسئلہ کی بھی وضاحت فرما دیں کہ دنیا میں بسنے والے ہر شیعہ کو علے الاطلاق کافر کہنا بغیر اس تحقیق کے کہ اس کےعقائد کفریہ ہیں یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
بیوی کے شیعہ ہونے سے شوہر کا شیعہ ہونا لازم نہیں آتا، لہذا جنازہ پڑھانے والے عالم پر کوئی الزام نہیں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved