• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

جمعہ کے دن فوت ہونے والے کے لیے فضیلت

استفتاء

جو جمعہ کے دن فوت ہو اس کے بارے میں کیا فضیلت ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

حدیث میں صرف اتنا ہے کہ جو شخص جمعہ کے دن فوت ہو جائے یا جمعہ کی یعنی جمعرات اور جمعہ کے درمیانی رات  میں فوت ہو جائے تو اللہ تعالیٰ اس کی قبر کے فتنہ سے یعنی قبر کے عذاب اور منکر نکیر کے سوالوں سے حفاظت فرماتے ہیں۔

جمعہ کے گذرنے کے بعد عذاب قبر ہو گا یا نہیں؟ اس میں دونوں احتمال ہیں، البتہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے امید یہی ہے کہ ایک دفعہ عذاب سے حفاظت کرنے کے بعد دوبارہ عذاب نہ دے گا۔چنانچہ حدیث کی معروف کتاب مشکوٰۃ شریف اور اس کی مشہور شرح ملا علی قاری رحمہ اللہ کی ’’مرقات‘‘ میں ہے:

وعن عبد الله بن عمرو رضي الله عنهما قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ما من مسلم يموت يوم الجمعة أو ليلة الجمعة إلا وقاه الله فتنة القبر».

قال ملا علي قاري رحمه الله تحت قوله: « يموت يوم الجمعة أو ليلة الجمعة» الظاهر أن ”أو“ للتنويع لا للشك. «إلا وقاه الله» أي حفظه. «فتنة القبر» أي عذابه و سؤاله، و هو يحتمل الإطلاق و التقييد، و الأول هو الأولى بالنسة إلى فضل المولى، وهذا يدل على أن شرف الزمان له تأثير عظيم، كما أن فضل المكان له أثر جسيم. (مرقاۃ،كتاب الصلاة: رقم الحديث: 1367)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved