• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کالا کتا شیطان ہے، یہ حدیث درست ہے یا نہیں؟

استفتاء

کالے رنگ کا  کتا شیطان ہے، سیدنا ابو ذر ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے خالص سیاہ کتے کے متعلق سوال کیا تو آپ ﷺ نے فرمایاکہ وہ شیطان ہے۔سنن ابن ماجہ:3210

یہ حدیث درست ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

یہ حدیث درست اور صحیح ہے، ابن ماجہ سمیت بہت سی کتب حدیث میں یہ حدیث موجود ہے۔

نوٹ:بعض محدثین نے اس کو حقیقت پر محمول کیا ہے کہ شیطان کالے کتے کی شکل وصورت اختیار کر لیتا  ہے ،اور بعض فرماتے ہیں کہ کالے کتے سے خوف اور نقصان  زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کو شیطان سے تشبیہ دی ہے، اصل میں شیطان نہیں۔ابوداؤد (296/1)میں ہے:عن أبى ذر قال قال رسول الله -صلى الله عليه وسلم- « يقطع صلاة الرجل – إذا لم يكن بين يديه قيد آخرة الرحل الحمار والكلب الأسود والمرأة ». فقلت ما بال الأسود من الأحمر من الأصفر من الأبيض فقال يا ابن أخى سألت رسول الله -صلى الله عليه وسلم- كما سألتنى فقال « الكلب الأسود شيطان »بذل المجھود(660/1)میں ہے:(كما سألتني فقال: الكلب الأسود شيطان) حمله بعضهم على ظاهره وقال: إن الشيطان يتصور بصورة الكلاب، وقيل: بل هو أشد ضررًا من غيره، فسمى شيطانًا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved