- فتوی نمبر: 14-364
- تاریخ: 10 مئی 2024
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر سودی بینک میں کرنٹ اکاؤنٹ کھولا جائے تو جو پیسہ اکاؤنٹ میں پڑے ہیں کیا بینکوں والے ان پیسوں پر سودی لین دین کرتے ہیں؟ اور اس کا گناہ ہمیں ہوگا کہ نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
کرنٹ اکاؤنٹ میں رکھو ائے گئے پیسوں کو اگر بینک سودی لین دین میں استعمال کرتا ہے تو یہ بینک کا اپنا ذاتی فعل ہے ۔کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانے والے کو اس کا گناہ نہ ہوگا۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved