- فتوی نمبر: 5-15
- تاریخ: 21 جولائی 2012
استفتاء
گذارش ہے کہ ملک **** ولد ملک **** نے*** کنال چار مرلے کا مالک کامل و قابض زرعی اراضی **** **** ولد **** کو مبلغ ۔۔۔ میں بیع کر دی ۔ یہ سودا ڈیلر اشعر بیگ نے دونوں کے درمیان کروایا۔ اور یہ طے پایا کہ **** **** یا اس کی طرف سے نامزد کردہ شخص ، اشخاص یا ڈی۔ ایچ ۔ اے کے نام 14 اپریل 2012 تک رجسٹری کرواسکتا ہے۔ ملک **** کو کوئی عذر و اعتراض نہ ہوگا۔ لیکن اگر مشتری بقیہ زر ثمن ادا کر کے ( بیعانہ کی رقم منہا کر کے ) رجسٹری نہ کروا سکا تو اس کا ادا شدہ زر بیعانہ بحق بائع ضبط تصور ہوگا اور اگر بائع ( ملک **** ) رجسٹری کروانے سے ٹال مٹول کرے یا لیت و لعل سے کام لے تو مشتری کو اس کے ادا شدہ زر بیعانہ کا دوگنا ادا کرے گا۔ یہ کہ ملک **** نے بارہا مختلف مجالس میں *** اور ڈیلر اشعر بیگ کو یہ بات بتائی کہ بیعانہ کی رقم ہمارے پاس آپ کی امانت ہے۔ اگر پیسوں کا بندوبست نہ ہو یا کوئی اور مجبوری ہو تو یہ پیسے ان کو واپس کر دیں گے۔
لیکن ان سب کے باوجود مورخہ 17 اپریل 2012ء ( تاریخ میعاد کی گذرنے کے بعد *** نے یہ رقبہ جس کا ذکر اوپر کیا گیا ہے۔ ملک **** کے علم میں لائے بغیر ملک غلام **** کو فروخت کر دیا۔ اور *** ولد***کا اس رقبہ سے کسی قسم کا کوئی تعلق وواسطہ نہ ہے اور نہ آئندہ ہوگا۔ صفحہ نمبر 2
گذارش یہ ہے کہ آیا *** نے معاہدہ کی خلاف ورزی کی ہے؟ یعنی ملک *** چونکہ ملک **** کا رشتہ دار تھا اس لیےملک سلیم نےبادل نخواستہ معاملات طے کیے ورنہ اس کی خواہش تھی کہ وہ خود کسی اور کو فروخت کرتا۔
دوسری پارٹی نے خود براہ راست ( رشتہ داری کی وجہ سے ) ملک *** سےرابطہ کر کے معاہدہ اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا۔ آیا معاہدہ کی تاریخ گذرنے کے بعد مشتری *** کو یہ رقبہ فروخت کرنے کی اجازت ہے؟ جس ڈیلرنے *** ولد*** کے ساتھ معاہدہ کروایا تھا کیا ان سب باتوں کے باوجود کمیشن بنتی ہے؟اب مذکورہ ڈیلر اپنا کمیشن طلب کر رہا ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
شریعت کی نگاہ میں زبانی سودا ہوتے ہی چیز بائع کی ملکیت سے نکل کر خریدار کی ملکیت میں آجاتی ہے۔ اگرچہ اس نے ابھی تک پیسے ادا نہ کیے ہوں۔ لہذا مذکورہ صورت میں *** اس جگہ کا شرعاً مالک بن چکا تھا اور اس نے آگے اپنی ملکیتی میں فروخت کی ہے جو کہ جائز ہے۔ البتہ تحریر میں یہ لکھنا چاہیے تھا کہ ” اگر 14 اپریل 2012ء تک رجسٹری نہ کروائی تو سودا منسوخ ہو جائے گا”۔ اس کے بجائے یہ شرط لگانا کہ ” رجسٹری نہ کرائی تو بیعانہ ضبط ہو جائے گا” یہ شریعت کی رو سے نا جائز ہے۔
جب *** اور *** کا سودا مکمل ہو گیا تھا تو ڈیلر اپنے طے شدہ کمیشن کا اسی وقت حقدار ہوگیا تھا۔ فقط واللہ تعالیٰ علم
© Copyright 2024, All Rights Reserved