- فتوی نمبر: 18-333
- تاریخ: 19 مئی 2024
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات
استفتاء
السلام وعلیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
حدیث پاک: جس نے بیٹھ کر عمامہ باندھا یا کھڑے ہوکر سراویل (یعنی پاجامہ یا شلوار) پہنی تو اللہ تعالیٰ اسے اسی مصیبت میں مبتلا فرمائے گا جس کی کوئی دوا نہیں۔
کیا یہ حدیث صحیح ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ حدیث کا فی تلاش کے باوجود نہیں ملی البتہ بعض حضرات نے اس کو آداب میں سے شمار کیا ہے۔
المدخل لابن الحاج(1/143) میں ہے:
فعليك بان تتسرول قاعدا وتتعمم قائما
فتاویٰ محمودیہ (19/295) میں ہے:
سوال:عمامہ بیٹھ کر اور پائجامہ کھڑے ہوکرپہننا منع ہے ۔ اس کی اصل کہاں تک ہے ؟ احادیث شریفہ ، تعامل صحابہ سے اس کی کوئی حجت نہیں ملتی ہے؟
جواب: بعض علماء نے لکھا ہے کہ عمامہ کھڑے ہوکر باندھنا چاہیے اور پائجامہ بیٹھ کر پہننا چاہیے ۔ اس کے خلاف میں کچھ مضرتیں دیکھی ہیں
والتعمم قاعدا والتسرول قائما يورث البخل والتقتير والاسراف والكسل والتواني والتهاون في الامور ، كل ذلك يورث النسيان انتهي. تعلیم المتعلم مع الشرح ص
© Copyright 2024, All Rights Reserved