- فتوی نمبر: 30-204
- تاریخ: 07 اگست 2023
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > منتقل شدہ فی حدیث
استفتاء
خالہ کے حقوق کے متعلق احادیث بھیج دیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
خالہ کے حقوق سے متعلق چند احادیث مندرجہ ذیل ہیں:
سنن ترمذی (4/314) میں ہے:
عن ابن عمر، أن رجلا أتى النبي صلى الله عليه وسلم فقال: يا رسول الله، إني أصبت ذنبا عظيما فهل لي توبة؟ قال: «هل لك من أم؟» قال: لا، قال: «هل لك من خالة؟» قال: نعم، قال: «فبرها»
ترجمہ:حضرت عبداللہ ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھ سے بہت بڑا گناہ سرزد ہو گیا ہے، کیا میرے لیے توبہ کی گنجائش ہے؟ آپﷺ نے پوچھا: ”کیا تمہاری ماں زندہ ہے؟“ اس نے کہا: نہیں، آپﷺ نے پوچھا: تمہاری کوئی خالہ ہے؟ اس نے کہا: ہاں، آپﷺ نے فرمایا: ”اس کے ساتھ حسن سلوک کرو۔“
سنن ترمذی(4/313) میں ہے:
عن البراء بن عازب، عن النبي صلى الله عليه وسلم قالالخالة بمنزلة الأم وهذا حديث صحيح
ترجمہ : حضرت براء بن عازب ؓسے روایت ہے کہ آپﷺ نے فرمایا کہ خالہ ماں کے بمنزلہ ہوتی ہے ۔
المعجم الکبیر للطبرانی (17/243) میں ہے:
عن ابن مسعود رضى الله عنه قال قال النبى صلى الله عليه وسلم الخالة والدة.
ترجمہ: حضرت ابن مسعودؓ سے روایت ہے کہ آپﷺ نے فرمایا کہ خالہ ماں ہوتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved