• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

خود کو سنائی دینے والی ہلکی آواز سے نماز پڑھنے کا حکم

استفتاء

السلام علیکم

اگر عورت تنہائی میں ہلکی سی آواز جو اس کے کانوں تک پہنچ سکے، اس سے نماز پڑھے تو نماز میں کچھ خرابی تو نہیں ہوتی؟

وضاحت مطلوب ہے:

نماز سے کونسی نماز مراد ہے؟ فرض یا نفل؟ اگر فرض مراد ہے تو جہری نماز مراد ہے یا سری مراد ہے؟ نیز اتنی اونچی آواز سے پڑھنے  کی کیا وجہ ہے؟

جواب وضاحت:

کوئی نماز چاہے فرض ہو یا نفل خواتین کے لیے کیا حکم ہے جبکہ وہ گھر میں پڑھتی ہوں۔ اونچی آواز سے پڑھنے کی وجہ یہ ہے کہ نماز میں خشوع پیدا ہو سکے، اور دھیان کہیں اور بھٹکنے کی بجائے الفاظ پر ہو۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اس طرح نماز پڑھنے میں کچھ خرابی نہیں۔

در مختار (2/308) میں ہے:

وأدنى الجهر إسماع غيره، وأدنى المخافتة إسماع نفسه و من بقربه، فلو سمع رجل أو رجلان فليس بجهر، والجهر أن يسمع الكل.

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved