• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کنایہ الفاظ میں قسم کے ساتھ شوہر کی نیت کا اعتبار

  • فتوی نمبر: 1-305
  • تاریخ: 07 اگست 2007

استفتاء

ایک شوہر نے بیوی کو دو طلاق دیں۔ کچھ عرصہ بعد دوبارہ ان بن کی بنا پر شوہر نے گھر والوں سے کہا میرا اچھا اچھا فیصلہ کریں۔ تو بڑے بھائی نے کہا کہ چھ ماہ صبر کر بعد میں تیرا اچھا فیصلہ کریں گے۔ تو شوہر نے کہا کہ” میرے لیے آج بھی فارغ اور چھ ماہ بعد بھی فارغ”۔ ( شوہر کی نیت طلاق کی نہیں تھی) شوہر کی نیت یہ تھی کہ چھ ماہ نہ سسرال جاؤں گا نہ رابطہ رکھوں گا اس کے بعد جو فیصلہ ہوگا دیکھا جائے گا۔ کیا اس طرح طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

شوہر کی نیت کا اعتبار ہوگا لہذا یہ تیسری طلاق نہیں ہوئی۔

نوٹ: البتہ شوہر کو قران پاک ہاتھ میں لے کر خدا اور قران کی قسم کھانی ہوگی کہ اس کی نیت طلاق کی نہیں تھی۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved