• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کسی کاقرض دینا ہو اگروہ نہ ملے تو کیا کیا جائے؟

  • فتوی نمبر: 14-214
  • تاریخ: 16 اپریل 2019

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

اگر کسی کا قرض دینا ہو اور نیت بھی ہولیکن  جس کاقرض دینا ہے وہ لاپتہ ہو جائے توایسی صورت میں  کیا کیا جائے؟

وضاحت مطلوب ہے:

کیا اس کے رشتے داروں سے اس کا پتہ چل سکتا ہے یا اور کسی ذریعے سے؟ جس کا قرض دینا ہے وہ مسلمان ہے یا غیر مسلم؟

جواب وضاحت :

میں صرف اسے جانتا تھا وہ ہالینڈ سے تھا اس کے علاوہ  اس کے کسی رشتہ دار  کو نہیں جانتا۔نیز جس کا قرض دینا ہے وہ مسلمان ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں جب دل گواہی دینے لگے کہ اب اس کا پتہ نہیں چلے گا تو اس کی طرف سے اس قرض کے بقدر رقم  صدقہ کردی جائے۔

البحر الرائق (5/ 171)

لو مات غريب في دار رجل ومعه قدر خمسة دراهم فأراد صاحب البيت أن يتصدق على نفسه إن كان فقيرا فله ذلك كاللقطة اه  ولم يصرحا بما زاد على الخمسة

 وفي الحاوي القدسي وإذا مات الغريب في بيت إنسان وليس له وارث معروف كان حكم تركته كحكم اللقطة إلا إذا كان مالا كثيرا يكون لبيت المال بعد البحث والفحص عن ورثته سنين اه  وفي الخانية رجل غريب مات في دار رجل وليس له وارث معروف وخلف ما يساوي خمسة دراهم وصاحب الدار فقير ليس له أن يتصدق بهذا المال على نفسه لأنه ليس بمنزلة اللقطة اه وهو مخالف لما ذكرناه والأول أثبت وصرح به في المحيط

 

الفتاوى الهندية (2/ 289)

ويعرف الملتقط اللقطة في الأسواق والشوارع مدة يغلب على ظنه أن صاحبها لا يطلبها بعد ذلك هو الصحيح كذا في مجمع البحرين ولقطة الحل والحرم سواء كذا في خزانة المفتين ثم بعد تعريف المدة المذكورة الملتقط مخير بين أن يحفظها حسبة وبين أن يتصدق بها فإن جاء صاحبها فأمضى الصدقة يكون له ثوابها۔

فتاوی عثمانی جلد نمبر 3 صفحہ 474 میں ہے :

ایک آدمی ہمارے ساتھ سفر میں تھا راستے میں وہ کہیں اتر گیا اور اس کا سامان ہمارے پاس رہ گیا اور اس شخص کو ہم جانتے بھی نہیں ہیں ،تقریبا سات سال ہونے والے ہیں ،اب اس سامان کا کیا کیا جائے؟ جواب:  اگر وہ شخص زندہ ہو اور اس کا پتہ معلوم ہو تو اس کو سامان پہنچائے۔ اگر وہ زندہ نہ ہو تو اس کے ورثاء کو پہنچا دیں ۔اگر اس کا پتہ معلوم نہ ہو تواسے اس وقت تک تلاش کیجئے جب تک یہ خیال ہو کہ وہ شخص سامان کی تلاش میں ہوگا اور جب ملنے سے مایوسی ہو جائے تو اسے صدقہ کر دیجئے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved