• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کیا بیویوں کی کثرت سے متعلق حدیث ہے ؟

استفتاء

کسی حدیث میں یہ ہے کہ امت کا بہترین شخص وہ ہے جس کی بیویاں زیادہ ہوں یعنی ۴ تک

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بیویوں کی کثرت سے متعلق اس قسم کی کوئی حدیث ہمیں نہیں ملی  تاہم صحیح بخاری کتاب النکاح ، باب کثرۃ النساء ( رقم الحدیث 5069)میں نکاح کی اہمیت سے متعلق  ایک حدیث مذکور ہےجس کی عبارت اور ترجمہ یہ ہے :

“عن سعيد بن جبير قال قال لي ابن عباس هل تزوجت قلت لا قال فتزوج، فانّ خير هذا الامة اکثرها نساء” (صحیح بخاری ، کتاب النکاح ، باب کثرۃ النساء ( رقم الحدیث 5069)

"سعید بن جبیرؒ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے مجھ سے پوچھا ، کیا تونے شادی کی ہے ؟ میں نے کہا : نہیں  ، تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا  :  شادی کر ، کیونکہ اس امت کے بہترین شخص (رسول اللہ ﷺ)  کی بیویاں سب سے زیادہ ہیں” ۔

ممکن ہے کہ مترجم نے  بخاری کی اس  حدیث کے جملہ” خير هذه الامة اکثرها نساء” کا مفہوم وہ  سمجھ لیا ہو جو سوال میں مذکور ہے  جبکہ  اس جملہ کا مفہوم وہ نہیں جو سائل نے بیان کیا ہے بلکہ  "خير هذا الامة” سے مراد رسول اللہ ﷺ ہیں۔چنانچہ فتح الباری (ج9ص114 )  میں ہے :

 ” والذي يظهر أن مراد بن عباس بالخير النبي ﷺ وبالأمة أخصاء أصحابه وكأنه أشار إلى أن ترك التزويج مرجوح إذ لو كان راجحا ما آثر النبي صلى الله عليه وسلم غيره "

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved