• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کیا حضور ﷺ سوتے ہوئے خراٹے لیتے تھے؟

استفتاء

حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کیاسوتے ہوئے  خراٹے لیتے تھے ؟کیا حدیث میں اس کی وضاحت ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

حضور ﷺ کا سوتے ہوئے خراٹے لینے کا حدیث میں ذکر ملتا ہے۔چنانچہ مسند احمد (1/494)میں مذکور ہے:

وعن عکرمةرضی الله عنه عن ابن عباس رضی الله عنه ان النبی ﷺ نام حتی سمع له غطیط فصلی ولم یتوضأ۔

ترجمہ: حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ بے شک نبی کریم ﷺ سوگئے یہاں تک ان سے خراٹے کی آواز سنی گئی پھر آپ ﷺ نے نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا ۔

اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ ﷺ سوتے ہوئے خراٹے لیتے تھے۔لیکن اس سے مراد وہ خراٹے نہیں جو دوسروں کی نیند خراب کرنے اور اذیت کا باعث بنیں بلکہ اس سے مراد سونے کی حالت میں جو ہلکی سی آواز نکلتی ہے وہ ہے جس سے کسی کے سونے کا اندازہ تو ہوتا ہےلیکن کسی دوسرے کو تکلیف نہیں ہوتی۔

چنانچہ امام نووی رحمہ اللہ تعالیٰ اس حدیث کی شرح میں  لکھتے ہیں:

(له غطیط)هو کصوت النائم الذی یردده مع نفسه(شرح النووی علی مسلم ، باب مایباح للمحرم بحج او عمرة،ص:۸/۷۷)

ترجمہ :حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے خراٹے کی آواز تھی یعنی سونے والے کی آواز جو سانس لینے سے بار بار نکلتی ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved