• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کیا این جی اوز غیروں کی ایجنٹ ہیں؟

استفتاء

حضرت مجھے اس سوال و فتوی پر آپ کے ادارے کی تحقیق درکار ہے:

سوال :کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مفتیان عظام اس تحریر کے متعلق ، کیا این جی اوز جو غریبوں کی مدد کرتی ھیں، کیا مطلق ان پر اس طرح لوگوں میں نفرت پھیلانا کس حد تک حقائق پر مبنی ہے  ، لوگ بہت پریشان ھیں!

الجواب منہ الصدق و الصواب این جی اوز کی چیزوں کا استعمال شرعاً جائز نہیں، اللہ تعالیٰ اپنی کتاب مجید میں صاف واضح طور پر مسلمانوں کو خطاب کرکے فرمایا ہے: يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الْيَھُوْدَ وَالنَّصٰرٰٓى اَوْلِيَاۗءَ،بَعْضُہُمْ اَوْلِيَاۗءُ بَعْضٍ، وَمَنْ يَّتَوَلَّہُمْ مِّنْكُمْ فَاِنَّہٗ مِنْہُمْ، الایۃ…… اس آیۃ کریمہ میں صاف فرمایا ہے یہود و نصاریٰ سے تعلق دوستی نہ رکھو وہ قطعاً تمہارے خیر خواہ نہیں، شریعت میں کافروں سے تعاون اور مدد لینے سے منع کیا ہے کہ کسی طرح ان سے مدد مت لو بالخصوص عوام کو۔ عن عائشہ رضی اللہ عنہا آپ جہاد کے لیے جارہے تھے ایک شخص نے آکر ساتھ چلنے کو کہا آپ نےﷺ فرمایا تم نے ایمان لایا ہے اس نے کہا نہیں تو آپﷺ نے فرمایا فارجع واپس ہوجاو ہم کافروں سے مدد نہیں چاہتے۔ترمذی و مشکوٰۃ کی حدیث ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ فتنوں کے آنے سے پہلے نیک  اعمال کرنے پر جلدی کرو ایسے فتنے آنے والے ہیں جیسے تاریک رات صبح کو ایک مومن ہوگا اور شام کو کافر ہوگا، اپنے دین کو دنیا کے معمولی سامان کے بدلہ فروخت کرے گا۔

ہم سوچیں کافروں کو مسلمانوں سے کیا ہمدردی ہے جبکہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ صاف فرماتے ہیں عدوی و عدوکم فاتخذواہ عدواً، میرے دشمن ہیں اور تمہارے دشمن ان کو دشمن سمجھو، لیکن مسلمان الٹا نہ صرف ان کے ممبر بنتے ہیں بلکہ عورتوں کو بھی ممبر بناتے ہیں، سب سے  پہلے ان کی کوشش رہی کہ مرد اور عورت مخلوط اور آزاد زندگی گذارنے کی عادی بن جائیں تاکہ شرم و حیا اُڑ جائے، حیا گئی ایمان چلا جائے گا، نبی کریمﷺ کا  فرمان  ہے حیا اور ایمان جڑواں ہیں ایک گیا تو دوسرا بھی جائے گا۔

میرے پاس(عبدالغفار) جن عورتوں نے  ملازمت کی تھی بہت سے خطوط بھیجے تھے کہ خدارا لوگوں کو سمجھا دو اس کے پیچھے بہت بڑا فتنہ ہے ہم نے تین چار مہینہ ملازمت کی اس میں بڑی خرابی ہے، میرے سامنے واقعات پیش کیے اپنے آدمیوں کے ذریعہ علاوہ خطوط کے کہ قلم کے نوک پر نہیں لا سکتا۔لہٰذا مسلمان اپنی حاجت تنگی کو اللہ تعالیٰ کے بارگاہ میں پیش کریں۔ہذا ما ظہرلی واللہ اعلم و علم اتم و احکم

وضاحت مطلوب ہے کہ:  یہ سوال کس قسم کی این جی اوز کے بارے میں ہے، غیر ملکی یا مقامی؟

جواب وضاحت: این جی اوز ملکی ہے امداد باہر  سے فراہم ہوتی ہے۔

وضاحت مطلوب ہے کہ: باہر کس ملک سے ہوتی ہے؟ اور این جی اوز کا مقصد کیاہے،  اور مقامی اور علماء کو اس پر تحفظات کس قسم کے  ہیں؟ الغرض پوری تفصیل بتائی جائے۔

جواب وضاحت: دیکھیں این جی اوز رفاہی  کام کرتی ہیں، علماء  انہیں اغیار کے ایجنٹ شمار کرتے ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ فتوی میں ہے کہ:  ’’ میرے پاس(عبدالغفار) جن عورتوں نے  ملازمت کی تھی بہت سے خطوط بھیجے تھے کہ خدارا لوگوں کو سمجھا دو اس کے پیچھے بہت بڑا فتنہ ہے ہم نے تین چار مہینہ ملازمت کی اس میں بڑی خرابی ہے، میرے سامنے واقعات پیش کیے اپنے آدمیوں کے ذریعہ علاوہ خطوط کے کہ قلم کے نوک پر نہیں لا سکتا۔‘‘

چونکہ مذکورہ فتوی جن  وجوہات پر دیا گیا ہے  وہ وجوبات نہ فتوی میں درج ہیں اور نہ ہی ہمارے بس ان کی تحقیق ہے اس لئے ہم مذکورہ فتوی پر کوئی رائے دینے سے قاصر ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved