- فتوی نمبر: 4-309
- تاریخ: 03 دسمبر 2011
- عنوانات: عقائد و نظریات > اسلامی عقائد
استفتاء
ایک نو مسلم اگر کسی کے بتلانے پر کلمہ پڑھ لیتا ہے تو کیا وہ مسلمان ہو جاوے گا؟ جبکہ اسے اس بات کا علم ہی نہیں کہ اس کلمے کا کیا مطلب ہے۔ آج کی دنیا میں بے شمار ایسے بندے موجود ہیں جن کو نہ تو کلمہ درست پڑھنا آتا ہے اور نہ ہی اس کا مطلب کا علم ہے، مگر مسلمانوں کی صف میں وہ بھی شمار ہوتے ہیں اور نہیں بھی، ان کا اللہ میاں کے ہاں کیا درجہ ہوگا؟ چہ جائے کہ اسلام کے پانچ بنیادی ارکان جن کا جاننا اور ماننا بھی لازمی ہے اس سے بھی عاری ہوں تو کیا بنے گا؟ پھر ایمان مجمل اور ایمان مفصل ہیں جن میں اللہ تعالیٰ پر ایمان لانا، فرشتوں پر ایمان لانا، اللہ کی کتابوں پر ایمان لانا، اللہ کے رسولوں پر ایمان لانا، آخرت کے دن پر ایمان لانا ( یوم الآخر) ، تقدیر پر ایمان لانا، اور یہ کہ مرنے کے بعد دوبارہ اٹھائے جانے پر ایمان لانا۔
کس قدر افسوس کی بات ہے کہ ہماری قوم کا زیادہ ان پڑھ طبقہ اور لکھے پڑھے آج کل کے انگریز دان بھی ان موٹی موٹی باتوں سے بھی بے بہرہ ہیں اور جب آپ ان سب کی وضاحت فرما دیں گے، تو ان سب کے اور ہمارے علم میں بھی اضافہ ہوگا۔ کہ ان کا جاننا ، ماننا اور ان پر عمل کرنا ہم سب کا فرض ہے۔ اور پھر آپ یہ بھی وضاحت فرمادیں کہ وہ کون کون سی بات ہے۔ اگر ایسے کوئی شخص اس کا انکار کرے یا دل سے اسے نہ مانے تو کی نتیجہ نکلے گا؟ اور کیا کسی ایک اہم بات کےچھوڑنے سے قصداً کیا وہ پھر بھی مسلمان رہے گا یا نہیں؟
امید ہے اگر آپ کے پاس وقت ہو اور آپ کے ۔۔۔ میں جگہ ہوئی تو پوری وضاحت کے ساتھ تشریح فرمائیں تاکہ مسلمانوں کو اس کا علم ہو اور اپنے ایمان کو پختہ رکھیں اور آجکل کے لوگوں کی باتوں میں نہ آئیں اور اپنے ایمان کو پختہ رکھیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جن لوگوں کا حکم آپ معلوم کرناچاہتے ہیں ان کو چھوڑیے اور اس کے بجائے ان لوگوں میں دعوت و تبلیغ کا کام کیجئے۔ جس کا فی الوقت مفید طریقہ تبلیغی جماعت کے ساتھ وقت لگانا ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved