• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

لقطہ کی ایک صورت کا حکم

  • فتوی نمبر: 19-108
  • تاریخ: 25 مئی 2024

استفتاء

درج ذیل مسائل میں راہنمائی درکار ہے ۔

ہمارا پلاسٹک مشینری مینوفیکچرنگ کا کام ہے جسکی صورت یہ ہوتی ہے کہ ہم نے کاریگر رکھے ہوئے ہیں جب کسی مشین کا آرڈر آتا ہے تو ہم سامان باہر سے لے کر مشین بنا کے دے دیتے ہیں۔اب ایسا ہوا کہ افغانستان کے ایک بندہ نے آرڈر دیا اور کچھ رقم بھی ایڈوانس دے دی ہم نے اس رقم سے مشین تیار کر دی لیکن وہ شخص نہیں آیا ہم نے بہت انتظار کیا رابطہ کی کوشش بھی کی لیکن رابطہ نہیں ہوا پھر ہم نے وہ مشین کسی اور گاہک کو بیچ دی ،اب جو اسکے ایڈوانس پیسے تھے انکا کیا حکم ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اس شخص کی ادا کردہ رقم آپ کے ذمے( یعنی دین) ہے ،اس لیے حتی الامکان اس کی کوشش کریں کہ وہ رقم اس تک پہنچ جائے اور اگر ممکن نہ ہو تو وہ رقم اس کی طرف سےصدقہ کردیں۔تاہم اگر وہ بعد میں آگیا تو اس کی رقم اسے دینی پڑے گی۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved