- فتوی نمبر: 11-390
- تاریخ: 22 اپریل 2018
- عنوانات: اہم سوالات
استفتاء
ایک باپ جو اپنی اولاد کی ذرہ برابر بھی دیکھ بال نہیں کرتا، نہ محبت کا اظہار، نہ نان نفقہ کی ادائیگی کیا ایسی اولاد کے لیے کوئی گنجائش ہے کہ وہ باپ کے نام سے ہی متنفر ہو بسا اوقات اس کو اپنا باپ ہی تسلیم نہ کرے اور اپنی نسبت باپ کے بجائے پردادے کی طرف کرے؟
وضاحت مطلوب ہے:
پورے حالات ذکر کریں۔
جواب وضاحت:
ایک باپ ہے جو ایران میں رہتا ہے اور بچیاں پاکستان اپنے نانا کے پاس۔ بچیوں نے نہ باپ سے محبت دیکھی ہے اور نہ ہی باپ نے ان کو خرچہ وغیرہ دیا ہے۔ خرچہ سب نانے نے برداشت کیا ہے، اسی وجہ سے اب بچیاں باپ سے نفرت کرتی ہیں اور بسا اوقات اپنی نسبت بچائے باپ کے نانے کی طرف کرتی ہیں اور ان کے سامنے جب باپ کا تذکرہ ہو تو منہ چڑھا لیتی ہیں۔ کیا بچیوں کا ایسا رویہ باپ سے جائز ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
باپ نے بلا عذر اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں جو کوتاہی کی ہے اس کی ان کی اپنی جوابداری ہے۔ بچیاں باپ سے اپنی نسبت منقطع نہیں کر سکتیں۔ باپ کی طرف نسبت اختیاری معاملہ نہیں۔ اسی طرح باپ کے تذکرے پر منہ چڑھا لینا بھی درست نہیں۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved