- فتوی نمبر: 2-397
- تاریخ: 10 اکتوبر 2009
استفتاء
لیز چپس میں جو خنزیر کی چربی ڈالتے ہیں اس کے بارے میں جامعہ اشرفیہ والوں نے فتویٰ دیا کہ صحیح ہے ۔ پھر بعد میں انہوں نے کہا کہ یہ صحیح نہیں۔ پھر جنید جمشید نے بھی ٹی ۔وی پر آکر کہا کہ یہ صحیح ہے۔ کوئی کچھ کہتاہے ۔ کوئی کچھ کہتاہے۔ حالانکہ حلال وحرام کا معاملہ ہے تو سب بغیر تحقیق کیوں باتیں کہتے ہیں۔ کئی لوگوں نے جنید جمشید کا سنا اب انہیں ہم جیسے کوئی سمجھائیں گے تو وہ کبھی بھی نہیں مانیں گے۔ اور جامعہ اشرفیہ والوں کا یہ کہنا کہ ” صحیح ہے” اکثر لوگوں کو پتہ ہے جبکہ ان کا یہ کہنا کہ” صحیح نہیں ہے” بہت کم لوگوں کو پتہ ہے اگر ہم کسی کو بتائیں تووہ کہتاہے میں نے خود پڑھا ہے۔ جامعہ اشرفیہ والوں نے کہا ہے صحیح ہے۔ برائے مہربانی اس کے بارے میں وضاحت کریں۔
ہم نے "بچوں کا اسلام ” ایک میگزین ہے اس میں پڑھا کہ جب مسلمانوں کو پتہ چلا کہ چیزوں میں سود کی چربی ڈالتے ہیں تو خریدوفروخت بند کردی ۔پھر دشمنوں نے بعد میں اس کا نام بدل دیا ۔ اب چیزوں میں سور کی چربی کی جگہ Animal Fat لکھتے ہیں یا پھر E-621 وغیرہ یعنی E کے جتنے کوڈ ہیں وہ سب اسی کےہیں۔ اب اگر ہم تحقیق کریں توبھی نہیں کرسکتے کہ انہوں نے نام ہی بدل دیا ہے اور لیز کے علاوہ اور بھی کئی چپس میں یہ ڈلتاہے۔ اب بتائیں اصل کیا ہے اور کیا نہیں؟ یوں تولوگ ہر چیز کے بارے میں کچھ نہ کچھ کہدیتے ہیں کہ اس میں یہ ڈالا ہے یہ حرام ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
E-621 جانوروں سے بھی حاصل کیا جاتاہے اور پودوں سے بھی۔ Lays والوں نے جامعہ اشرفیہ والوں کو غالباً بتایا کہ وہ پودوں سے حاصل شدہ E-621 استعمال کرتےہیں۔ ابھی تک اس کے خلاف تو ثابت نہیں ہو ا ۔لیکن آجکل اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ دشمنی کی وجہ سے ان ملٹی نیشنل کمپنیوں کا بھی اعتبار نہیں رہا۔ اس لیے Lays کی ایسی چیزوں کے استعمال سے احتیاط کریں۔ جنید جمشید کوئی دین میں حجت نہیں ہیں اس لیے ان کی بات کا کوئی وزن نہیں ۔ بلکہ ان کو تبلیغ کے کام تک محدود رہنا چاہئے اور احکام میں دخل نہیں دینا چاہئے۔ Lays ہی کے Chips استعمال کرنے کی کوئی مجبوری بھی تو نہیں ہے ۔ شک سے بچنا بھی مطلوب ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved