• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

لي خمسةاطفي بها الشعر کی تحقیق

استفتاء

لي خمسة اطفي بها حر الوباء الحاطمة

المصطفى والمرتضى وابناهما والفاطمة .

امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے اس شعر کی تاثیر پر علماء اور صوفیاء کا کہنا ہے کہ یہ دافع بیماری وبلا ہے اس کی برکت سے مکان یا دکان آگ لگنے سے محفوظ رہتی ہے اس لئے اسے گھروں اور دکانوں میں لکھ کر نمایاں جگہ پر لگایا جاتا ہے قدیم زمانے میں اسے مرکزی دروازوں کے اوپر بھی لکھا جاتا تھا تاکہ اس میں رہنے والے بیماری بلا اور آگ جیسی نا گہانی آفتوں سے محفوظ رہیں  گھر میں خیرو برکت آگ بلا وبا سے تحفظ کے لیے امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کا یہ شعر اکسیر کا درجہ رکھتا ہے ۔

اس کی حقیقت کیا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ شعر امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کا نہیں ہے بلکہ اہل تشیع نے اس کی تشہیر کی ہے اس لیے اس سے احتراز کیا جائے۔

کفایت المفتی (64/9)میں ہے:

 سوال :وبائی امراض کے پھیلنے پر بعض لوگ کچھ دعائیہ جملے پڑھتے ہوئے شہر میں گشت کرتے ہیں مذکورہ جملوں میں سے یہ شعر ہے –  لی خمسةاطفی بها حرالوباء الحاطمة- المصطفی و المرتضیٰ و ابناھما والفاطمة۔یہ بیت  پڑھنا کیسا ہے ؟ اہل سنت والجماعۃ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟ 

جواب:یہ رسم اور طریقہ کہ دفع وباء کے لئے پڑھتے ہوئے شہر میں گشت کریں غیر شرعی ہے شریعت نے ایسے مواقع کے لئے یہ تعلیم کی ہے کہ لوگ اپنی جگہ توبہ و استغفار کریں معصیتوں سے اجتناب کریں اور صدقہ و خیرات اور نماز کی کثرت کریں  نہ کہ شہر میں گاتے بجاتے پھریں ،یہ کام تو یقینا شیعہ فرقے کا ہے اور اس کا مضمون اہل سنت کے عقائد کے موافق نہیں ہے اس لئے سنیوں کو اسے پڑھنا نہیں چاہیے ۔

امداد الفتاوی(89/4) میں ہے:سوال :اشرف المواعظ حصہ دوم وعظ الصبرمطبوعہ بلالی پریس ساڈھورہ عبارت اس کی یہ ہے البتہ بعض تعویذ بھی ایسے ہوتے ہیں کہ وہ قابل منع کرنے کے ہیں ایک طاعون کا تعویذ مشہور ہے لي خمسة اطفي بها پورا شعر ہے  اس کے بعد یہ مضمون ہے یہ حضرات پنجتن کے نام مبارک ہیں اگر کچھ تاویل نہ کی جائے تو اس کا مضمون شرک ہے اور اگر تاویل کی جائے تو ان کے توسل سے اللہ تعالی سے سوال اور دعا ہے تو دعا کا ادب یہ ہے کہ نثر میں ہو نظم میں کیسی دعا نظم میں دعا خلاف ادب ہے یا نظم میں دعا نہ کرنا چاہیے حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کی دعا عربی شعرمیں ہے اور وہ طغری کی شکل میں چھپی ہوئی بکتی ہے جو عربی مناجات ہے ۔

جواب :اس کے بعد کی بھی عبارت پڑھنا چاہیے جس میں اس کا شیعہ کی طرف منسوب ہونا ظنامذکور ہے سب کو ملا کر نظر کرنا چاہیے ایک ایک جز پر حکم کامدار نہ سمجھنا چاہیے نسخہ تو مجموعہ اجزاء کو کہتے ہیں اور وہی مؤثر ہوتا ہے گو ایک جزو زیادہ قوی نہ ہو اسی طرح مناجات کا نظم ہونا مانع ضعیف ہے جس کی مانعیت حدیث اياك والسجع في الدعاء میں وارد ہے  وہ اور اجزاء سے مل کر مؤثرقوی ہو گیا اور یہ مشہور مناجات حضرت صدیق رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved