- فتوی نمبر: 12-152
- تاریخ: 29 مئی 2018
استفتاء
گذارش ہے وضاحت فرمادیں:روزے کی حالت میں گہر ااستنجاء کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ؟اگر کسی کی مجبوری ہو تو بھی کوئی گنجائش نہیں؟
ذیل کے دونوں مسئلے تسہیل بہشتی زیور میں لکھے ہوئے ہیں،ان دونوں مسائل پر ایک حاشیہ بھی ہے۔اس حاشیہ کی روشنی میں سوال کا جواب عنایت فرمادیں۔
وضاحت مطلوب ہے کہ:
سوال مرد کے بارے میں یا عورت کے بارے میں ؟
جواب وضاحت :
عورت کے بارے میں ۔
مزید وضاحت مطلوب ہے کہ :
گہرا استنجاء کرنے سے کیا مراد ہے ؟نیز گہرا استنجاء کرنے کی مجبوری سے کیا مراد ہے؟
جواب وضاحت:
گہرا استنجاء مطلب اچھی طرح اندر سے پانی سے صحیح صاف کرنا اور مجبوری یہ ہے کہ خاتون کے ساتھ لیکوریا کا مسئلہ ہے اگر اچھی طرح سے اندر سے صفائی نہ کی جائے تو دوبارہ نکلنے کا احتمال ہوتا ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
لیکوریا کی وجہ سے گہرا استنجاء کرنے کی ضرورت نہیںبلکہ یہ کریں کہ شرمگاہ کے ظاہری حصے کو دھولیں اوراندر ونی حصے میں روئی (کاٹن )رکھ لیں تاکہ لیکوریا کی رطوبت وضو،نماز کے دوران باہر نہ آئے۔
تسہیل بہشتی زیور کے حاشیہ میں جوبات کہی گئی ہے اسے ہم درست نہیں سمجھتے ۔ہماری تحقیق اب بھی وہی ہے جو اصلی بہشتی زیور میں لکھی ہے ۔تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو کتاب’’ فقہی مضامین ‘‘مقالہ :’’فساد وعدم فساد صوم کا معیار ‘‘
© Copyright 2024, All Rights Reserved