- فتوی نمبر: 12-9
- تاریخ: 29 مئی 2018
استفتاء
مدرسے کے طلباء سے چھٹی کے وقت مدرسہ کا کوئی کام کرواسکتا ہوں اور جائز بھی ہے کہ نہیں؟
وضاحت مطلوب ہے کہ :
کام کون کروائے گا استاد یا مہتمم ؟کام کس قسم کا ہے ؟ کتنے وقت تک کام ہو گا اس دوران ان کے کھانے پینے اور آرام کا کیا ہو گانیز طلباء بالغ ہیں یا نابالغ ؟
جواب وضاحت:
مہتمم صاحب کوئی کام کروائے ،مطلب یہ ہے کہ کہ مٹی وغیرہ یا اینٹیں وغیرہ یہاں سے وہاں لے جانا اور وقت یہ ہے کہ صبح سے گیارہ بجے تک ۔ بالغ بچے ہیں ۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
طلباء سے مدرسے کے کاموں میں اس حد تک تعاون اور خدمت لینا جس حد تک معتاد ہے اور معروف ہے درست ہے۔ بشرطیکہ ان کی ہمت سے زائد نہ ہو۔اور ان کی تعلیم میں حرج بھی نہ ہوجبکہ سوال میںذکرکردہ تفصیلات کے مطابق یہ کام طلبہ کی ہمت سے بھی زائد ہے اور تعلیم میں بھی باعث حرج ہو گا
© Copyright 2024, All Rights Reserved