• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مدرس کا طلبہ سے خدمت لینا

استفتاء

مدرسے کے طلباء سے چھٹی کے وقت مدرسہ کا کوئی کام کرواسکتا ہوں اور جائز بھی ہے کہ نہیں؟

وضاحت مطلوب ہے کہ :

کام کون کروائے گا استاد یا مہتمم ؟کام کس قسم کا ہے ؟ کتنے وقت تک کام ہو گا اس دوران ان کے کھانے پینے اور  آرام کا کیا ہو گانیز طلباء بالغ ہیں یا نابالغ ؟

جواب وضاحت:

مہتمم صاحب کوئی کام کروائے ،مطلب یہ ہے کہ کہ مٹی وغیرہ یا اینٹیں وغیرہ یہاں سے وہاں لے جانا اور وقت یہ ہے کہ صبح سے گیارہ بجے تک ۔ بالغ بچے ہیں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

طلباء سے مدرسے کے کاموں میں اس حد تک تعاون اور خدمت لینا جس حد تک معتاد ہے اور معروف ہے درست ہے۔ بشرطیکہ ان کی ہمت سے زائد نہ ہو۔اور ان کی تعلیم میں حرج بھی نہ ہوجبکہ سوال میںذکرکردہ تفصیلات کے مطابق یہ کام طلبہ کی ہمت سے بھی زائد ہے اور تعلیم میں بھی باعث حرج ہو گا

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved