• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میں کلما کی قسم اٹھا کر کہتا ہوں ۔۔۔۔ تو میں جس سے بھی نکاح کروں اس کو طلاق

استفتاء

اگر کسی نے ان الفاظ کے ساتھ قسم اٹھائی "میں کلما کی قسم اٹھا کر کہتا ہوں کہ میں یہ بات کسی کو نہیں بتاؤں گا نہ اشارتاً نہ کنایتاً نہ

صراحتاً، اگر میں نے کسی کو یہ بات بتادی تو میں جس سے بھی نکاح کروں اس کو طلاق”۔ لیکن پھر اس نے بات اشارتاً و کنایتاً کسی دوسرے کو بتا دی تو اب اس کے متعلق کیا حکم ہے؟ کیا "کلما” والی طلاق  واقع ہو جائی گی ہر نکاح کے وقت یا نہیں؟ اگر ہر نکاح پر طلاق ہو جاتی ہے تو پھر اس کے نکاح کا کوئی دوسرا طریقہ شرعی ہے یا نہیں؟ اگر ہے تو تفصیل سے بیان فرما دیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں جس عورت سے نکاح کرے گا، اس پر ایک طلاق  واقع ہو جائے گی، البتہ طلاق پڑنے کے بعد اگر پھر اسی عورت سے نکاح کر لیا تو طلاق نہیں پڑے گی، کیونکہ مذکورہ صورت کلما کی معروف اصطلاحی صورت نہیں اگرچہ اس میں کلما کا لفظ مذکور ہے لیکن متکلم نے جو الفاظ بولے ہیں وہ " كل امرأة أتزوجها” کے ہیں۔

كل امرأة أتزوجها فهي طالق فتزوج نسوة طلقن و لو تزوج واحدة مراراً لم تطلق إلا مرة واحدة. (الهندية: 1/ 415) فقط و الله تعالی أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved