• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میں نے دل سے نہیں کہا

استفتاء

ہم میاں بیوی کے درمیان اکثر جھگڑا رہتا تھا۔ اس سے قبل بی اس نے تقریباً سال پہلے میرے شوہر نے مجھے دو بار طلاق دی ہے۔ اب 10 مئی کو بروز بدھ ہمارے درمیان جھگڑا ہوا تو میرے شوہر نے لڑائی جھگڑے کے دوران چار مرتبہ یہ لفظ کہے” تمہیں طلاق ہے”۔ اب اس کا کہنا یہ ہے کہ میں نے دل سے نہیں کہا۔ تو دریافت طلب امر یہ ہے کہ مجھے تین طلاقیں پڑ چکی ہیں یا نہیں؟ شوہر کا کہنا کہ” میں نے دل سے نہیں کہا” کا اعتبار ہوگا یا نہیں؟ شرعی فتویٰ سے مجھے آگاہ فرمایا جائے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں پڑگئیں۔ شوہر کا یہ کہنا کہ” میں نے دل سے نہیں کہا” اس کا کوئی اعتبار نہیں ہوگا۔ کیونکہ جب طلاق کا لفظ بولیں تو اس میں دل کی نیت کا کچھ اعتبار نہیں ہوتا۔

و يقع طلاق كل زوج بالغ عاقل و لو عبداً أو مكرهاً أو هازلاً ( لا يقصد حقيقة كلامه). (تنویر: 2/ 459) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved