• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میں تینوں طلاق دے چھڈنی اے

استفتاء

میاں بیوی کی لڑائی ہورہی تھی ،شوہر نے اپنی بیوی سے کہا کہ ” میں تینوں طلاق دے چھڈنی اے”(میں نے تجھے طلاق دے دینی ہے)۔ دومرتبہ کہا اور تیسری مرتبہ کہاکہ تیراباپ آئے گا تو ” تینوں طلاق دے چھڈنی اے” او رساتھ کہا کہ "روزانہ دی کھچ کھچ ختم کردینی اے”۔

اب میں بیوی کا باپ آیا اس وقت شوہر نے کچھ نہیں کہا۔ باپ اپنی بیٹی کو لے کر چلاگیا۔ آیا عورت کو طلاق ہوئی یا نہیں ؟ اگر ہوئی تو کونسی طلاق ہوئی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

صورت مذکورہ میں اگر واقعی شوہرنے یہی الفاظ کہے  ” میں تینوں طلاق دے چھڈنی اے” تو طلاق واقع نہ ہوگی ، کیونکہ یہ صیغہ مستقبل ہے جس سے ارادہ طلاق یا وعدہ طلاق کا اظہار ہے۔

صيغة المضارع لا يقع بها الطلاق إلا إذا غلب في الحال كما صرح به الكمال ابن الهمام.(فتاویٰ تنقیح الحامدیه،ص:38،ج: 1)۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved