• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میں تمہیں طلاق دیتا ہوں، تو میری طرف سے فارغ ہے (تین مرتبہ کہنا)

استفتاء

1۔ میں نے اپنے بیوی کو ڈیڑھ سال قبل جھگڑے کے دوران یہ لفظ بولے ” میں تمہیں طلاق دیتا ہوں، تو میری طرف سے فارغ ہے ، میں تمہیں طلاق دیتا ہوں، تو میری طرف سے فارغ ہے ، میں تمہیں طلاق دیتا ہوں، تو میری طرف سے فارغ ہے "۔

میں ایک ان پڑھ شخص ہوں مجھے نہیں معلوم تھا کہ ان الفاظ سے کوئی طلاق بھی ہوتی ہے، بیوی حمل سے بھی تھی، اس کے گھر والے اس کو لے کر آ گئے، لیکن پندرہ بیس دن بعد میں اس کو جا کر لے آیا، اور ڈیڑھ سال تک اکٹھے رہے۔

ابھی حال ہی میں چار ماہ تبلیغ میں لگائے اور واپس آیا، کسی اور صاحب کے مسئلے کے سلسلے میں فتویٰ پوچھنے گئے تو مجھے خود اپنے مسئلے کا علم ہوا، اور اندیشہ ہوا کہ ایسا نہ ہو کہ میں بھی غلط کاری میں مبتلا رہوں۔ بتائیے کیا مذکورہ الفاظ سے طلاق واقع ہو گئی ہے ؟ کیا رجوع کی کوئی صورت ہے؟

میکے میں رہ کر بچوں کی پرورش

2۔ میرے چار بچے ہیں، اس لیے بیوی کو چھوڑنا مشکل ہے، کیا ایسا ممکن ہے کہ بیوی میکے میں رہ کر بچوں کو پالتی رہے اور میں خرچہ دیتا رہوں اور کبھی کبھار بچوں سے مل لیا کروں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہو چکی ہیں، نکاح مکمل طور سے ختم ہو گیا ہے، اب نہ صلح ہو سکتی ہے اور نہ ہی رجوع کی گنجائش ہے۔

2۔ بیوی میکے میں رہ کر بچوں کو پال سکتی ہے اور آپ بھی بچوں سے مل سکتے ہیں، لیکن خود میاں بیوی کا آپس میں میل جول درست نہیں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved