- فتوی نمبر: 18-72
- تاریخ: 19 مئی 2024
- عنوانات: عقائد و نظریات > بدعات و رسومات
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک سوال ہے کہ جب گھر کی تعمیر شروع کی جاتی ہے تو اس گھر کی برکت کے لئے اگر صدقہ کا جانور وہیں ذبح کرکے اس کا خون اس کی بنیادوں میں ڈال دیا جائےتو کیا ایسا کرنا درست ہے؟
براہ مہربانی قرآن وحدیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ عمل ناجائز ہے۔
احسن الفتاویٰ (8/162) میں ہے:
سوال : آج کل جب کوئی شخص مکان تعمیر کرتا ہے تو اس کی بنیادوں میں بکرا ذبح کرکے اس کا خون ڈالتا ہے اور گوشت احباب وفقراء میں تقسیم کرتا ہے شریعت میں اس کا کوئی ثبوت ہے یا نہیں؟ اگر نہیں تو اس میں کوئی حرج ہے یا نہیں ؟
الجواب : یہ عمل ناجائز ہے یہ ہندؤوں اور بت پرستوں کا عقیدہ اور شعار ہے اسلام میں اس کی کوئی گنجائش نہیں۔
خیر الفتاویٰ (1/82 ) میں ہے:
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے کرام دریں مسئلہ کہ ایک آدمی نیا مکان تعمیر کراتا ہے تو بنیاد رکھتے وقت بکرا ذبح کرکے اس کا خون بنیاد میں ڈالتا ہے اس کی کیا حیثیت ہے؟
الجواب : شریعت مطہرہ میں اس امر کا کوئی ثبوت نہیں ہے ایسا کرنا اور اسے مکان کی حفاظت میں مؤثر سمجھنا گناہ اور بداعتقادی ہے ایسا فعل ہندوانہ نظریات سے ماخوذ ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved