• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مالکیہ کے نزدیک سلام میں ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کا اضافہ درست ہے

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

نماز کا سلام پھیرتے ہوئے مصری لوگ سیدھی طرف سلام میں برکاتہ کا اضافہ کرتے ہیں۔ کیا یہ جائز ہے یا بدعت ہے؟

وضاحت مطلوب ہے:کہ وہ مسلک کے اعتبار سے کون ہیں؟ حنفی ،شافعی، حنبلی، مالکی؟

جواب وضاحت: مالکی ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

چونکہ وہ مالکی مسلک کے لوگ ہیں اورامام مالک رحمہ اللہ کے نزدیک سلام کا مکمل ہونا  السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ پر ہے، لہذا ان لوگوں کا سلام میں برکاتہ کا اضافہ کرنا درست ہے۔

چنانچہ الفقہ الاسلامی وادلتہ 2/860 میں ہے:

واقل ما یجزئ عند المالکية (السلام علیکم)بالعربیة ویجزئ (سلام علیکم)واکمله (السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته)لما رواہ ابو داؤد عن وائل بن حجر ورواہ ایضاً ابن حبان فی صحیحه وابن ماجه من حدیث ابن مسعود

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved