- فتوی نمبر: 2-239
- تاریخ: 29 مارچ 2009
- عنوانات: اہم سوالات
استفتاء
میرے والد گرامی قدر امام دین ول***کو قضائے الٰہی سے اس جہان فانی سے رحلت فرماگئے تھے۔ انکی جائیدا درض ذیل انکے نام رجسٹرڈ ہے۔
1۔زمین سفیدہ : تاریخ خرید 1984۔1۔11 ،رقبہ : ساڑھے نو مرلے ۔قیمت بمطابق رجسٹری: 42000روپے۔ واقع:
***۔موجودہ قیمت 9۔10 لاکھ تقریباً،انتقال نمبر1650۔
2۔وارثین : ** مورخہ** کو فوت ہوچکی ہیں۔
اولاد: 1** مورخہ**کو فوت ہو چکی ہیں۔ انکی کوئی اولاد نہ ہے۔
2۔**بیٹا،حیات ہیں ۔ انکی اولاد 5لڑکیاں ،1لڑکا،بیوی**۔
3۔** بیٹی مورخہ ** کو فوت ہوچکی ہیں۔ شادی مورخہ** کوہوئی۔ انکی اولاد
1۔** بیٹی شادی شدہ۔2۔** بیٹی غیر شادی شدہ ۔3۔** بیٹا غیر شادی شدہ
4۔** بیٹی غیر شادی شدہ
5۔ ** بیٹی غیرشادی شدہ
خاوند:**(حیات ہیں)
اب متوفی کی بالا سفید ہ زمین میں جائیداد کی وراثت کا معاملہ درپیش ہے۔ کیا فرمائیں گے علماء اکرام بیچ اس مسئلہ کے جبکہ جائیداد ابھی کسی کے نام منتقل یا فروخت کسی کو نہیں کی گئی۔
1۔** اکلوتے بیٹے کے علاوہ متوفی کی بیٹی **فوت شدہ مورخہ 1993-5-11 کا خاوند** یا انکی اولاد ****اور لڑکا ** اپنے نانا کی بالا اراضی /زمین سفیدہ مشتمل ساڑھے نو مرلے کے اسلامی قوانین کے مطابق وراثت کے حق دار اور حصہ داران میں شامل ہیں۔ اگر یہ تمام ** کی اولاد یا اس کا خاوند **حق دار اور حصہ داران میں شامل ہیں تو ان کے حصہ کی تقسیم اسلامی قوانین کے مطابق روبہ عمل لانا چاہتاہوں تاکہ کل قیامت کے روز مجھ پر انکی ناانصافی کا بوجھ نہ آن پڑے اور کسی سے جائیدا مذکورہ کے بارے حق تلفی بھی نہ ہو۔شکریہ
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مکان کی قیمت لگاکر 32 حصوں میں تقسیم کرکے 4حصے مرحوم کی بیوی کو اور 14حصے بیٹے کو اور 7حصے ہر بیٹی کو ملیں گے۔
اس کے بعد فوت ہونے والی **کے 7حصوں کو 72حصوں میں تقسیم کرکے 12حصے ان کی والدہ کو اور 18 حصے ان کے شوہر کو اور 14 حصے بیٹے کو اور 7۔7حصے ہر ہر بیٹی کو ملیں گے۔
اس کے بعد ماں کو ملنے والے حصہ (شوہر کی طرف سے اور بیٹی رشیدہ کی طرف سے ) کو 3حصوں میں تقسیم کرکے 2 حصے بیٹے کو اور ایک حصہ بیٹی بشیراں کو ملے گا۔
اس کے بعد فوت ہونے والی بیٹی** کا (باپ اور ماں کی طرف سے ملنے والا) حصہ بھائی ** کو ملے گا (بشرطیکہ اس کا شوہر حیات نہ ہو)اور اگر شوہر حیات ہے تو ادھا بھائی کو اور ادھا شوہر کو ملے گا۔
پس دس لاکھ روپے کے اعتبار سے علی محمد کا مکان میں سے کل حصہ (باپ ،ماں اور ** کی طرف سے ) ملا کر 817708 روپے بنتاہے اور**کے شوہر کا 54687 روپے اوربیٹے کا 42535 روپے اور ہر ہر بیٹی کا 21267 روپے حصہ بنتاہے۔صورت تقسیم یہ ہے:
8x4=32 امام دین (1998) 10لاکھ
بیوی بیٹا م** 2بیٹیاں**
1×4 7×4
4 28
4 14 7 7
125000 437500 218750 218750
12x6=72 **(1993) 218750
ماں شوہر 1 بیٹا 4بیٹیاں
3×6 3 x6 7×6
12 18 42
12 18 14 7+7+7+7
36458 54687 4253 21267 ہر بیٹی کا حصہ
** (2007) 161458 شوہر کی طرف سے 125000
بیٹا **** بیٹی** کی طرف سے 36458
2 1 161458
107639 53819
4)** (2008) 272569 باپ کی طرف سے 218750** کا کل حصہ
بھائی ** ماں کی طرف سے 53819 باپ کی طرف سے 437500
272569 272569 ماں کی طرف سے 107639
بہن کی طرف سے 272569
817708
© Copyright 2024, All Rights Reserved