- فتوی نمبر: 2-315
- تاریخ: 08 جون 2009
- عنوانات: اہم سوالات
استفتاء
تین بھائیوں *****س کے ورثآء میں تین بیٹے تین بیٹیاں اور ایک بھائی ہے ۔ اس کے بعد تیسرے بھائی ** کا انتقال ہوا۔ اس کے ترکہ میں 4 کنا ل رقبہ تھا۔ اور ورثاء میں بیوی ، دوبیٹیاں تین بھتیجے اور تین بھتیجیاں ہیں۔ مذکورہ صورت میں تقسیم کی کیا صورت ہوگی۔ اور کس کس کو کتنا حصہ ملے گا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں **کے 4کنال رقبہ میں سے دو کنال** کو اور دوکنال** کو ملیں گے۔ اور** کے کل ترکہ یعنی 5کنال رقبہ کو (جس میں تین کنال اپنا ذاتی اور دوکنال** کے ترکہ میں سے حاصل ہوا) 9 حصوں میں تقسیم کرکے 2،2 حصے ہر لڑکے کو اور ایک ایک حصہ ہرلڑکی کو ملے گا۔ او** کے کل ترکہ یعنی 6 کنال رقبہ کو (جس میں 4کنال اپنا ذاتی تھا اور 2کنال **کے ترکہ میں سے حاصل ہوا) 72حصوں میں تقسیم کرکے 9حصے** کی بیوی کو 24،24 حصے ہر ایک بیٹی کو اور 5،5 حصے ہر بھتیجے کو ملیں گے۔ اور بھتیجیاں محروم رہیں گی۔صورت تقسیم یہ ہے:
2 ** مرحوم 4کنال
بھائی** بھائی **
1 1
9**مرحوم 5 کنال
تین لڑکے تین لڑکیاں
6 3
2+2+ 2 1+1+1
24×3=72 ** مرحوم 6کنال
بیوی دوبیٹیاں تین بھتیجے تین بھتیجیاں
3×3 3×16 3×5 محروم
9 48 15
9 24 +24 5 +5 +5
فتویٰ نمبر:2/315 کتبہ: محمد صہیب اشفاق
تاریخ:14جمادی الثانیہ 1430
© Copyright 2024, All Rights Reserved