- فتوی نمبر: 25-386
- تاریخ: 16 مئی 2024
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات
استفتاء
زرد رنگ کفار کا لباس ہے اسے مت پہنو!"حضرت عبداللہ بن عمر ورضی اللہ عنھما بیان کرتے ہیں کہ رسو ل اللہ ﷺ نے ان کو دیکھا ،وہ دو کپڑے زرد رنگ کے پہنے ہوئے تھے آپﷺ نے فرمایا "یہ کفا ر کا لباس ہے ،اسے مت پہنو” (صحیح مسلم)
اس پوسٹ کے بارے میں کیا حکم ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
زرد رنگ کا کپڑا پہننا جائز ہے البتہ جو زرد کپڑا زعفران سے رنگا ہو، اسے پہننا جائز نہیں۔ باقی رہی پوسٹ میں مذکورہ حدیث تو اس کا جواب یہ ہے کہ اس حدیث میں زرد رنگ کے کپڑے پہننے سے منع نہیں کیا گیا بلکہ معصفر(عصفر/کسم نامی بوٹی سے رنگے ہوئے) کپڑے پہننے سے منع کیا گیا ہےاور عصفر نامی بوٹی سے کپڑوں پر سرخ رنگ چڑھتا ہے نہ کہ زرد رنگ۔ لہٰذا اس حدیث میں ’’معصفر‘‘ کا ترجمہ ’’زرد رنگ کے کپڑے‘‘ کرنا صحیح نہیں۔ چنانچہ اصل حدیث بمع ترجمہ کے ذکر کی جاتی ہے۔
مسلم شریف (3/1359) میں ہے:ان عبد الله بن عمرو بن العاص اخبره قال رأى رسول الله صلى الله عليه وسلم على ثوبين معصفرين فقال: إن هذه ثياب الكفار فلا تلبسهاترجمہ:
حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ حضور ﷺنے میرے اوپر عصفر (کسم نامی بوٹی) میں رنگے ہوئے دو کپڑے دیکھے تو فرمایا کہ یہ کافروں کا لباس ہے اسے مت پہنو۔
امداد الاحکام (359/4) میں ہے :سوال : کون کون سے سرخ و زرد رنگ کے کپڑے مردوں کو پہننا منع ہیں ایک تو وہ رنگ ہیں جو ولایت سے سفوف کی شکل میں آتے ہیں ۔دوسرے خود ولایت ہی سے رنگین کپڑے کچے یا پکے رنگ کے آتے ہیں پھر ممانعت کس قسم کی ہے یعنی تنزیہی ہے یا تحریمی حدیث سے سرخ زرد رنگ کی ممانعت معلوم ہوتی ہے ۔
الجواب : سرخ رنگ صرف معصفر مردوں کو حرام ہے یعنی کسم کا رنگ ہو ،اور زرد صرف مزعفر حرام ہے جو زعفران سے رنگا گیا ہو ۔اس کے سوا زرد سب بلا کراہت جائز ہے اور سرخ خالص بکراہت تنزیہی اور سرخ مختلط بلا کراہت جائز ہے رہا ولایتی اور دیسی رنگوں کا فرق سو وہ صرف اسپرٹ کے شبہ کی وجہ سے ہے ورنہ دونوں مساوی ہیں ۔امداد الفتاوٰی (125/4)میں ہے :سوال: پارچہ میں کس کس قسم کا رنگ ناجائز ہے؟الجواب: عورتوں کے لئے ہر قسم کا رنگ جائز ہے، اور مردوں کے لئے کسم اور زعفران کا اتفاقاً ممنوع ہے اور سرخ میں اختلاف ہے، بعض کے نزدیک حرام، بعض کے نزدیک مباح، بعض کے نزدیک مستحب، بعض کے نزدیک مکروہ تنزیہی ہے، اور قول اخیر مفتیٰ بہ ہے، ا ور باقی سب رنگ جائز ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved