• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

مریض کا ٹیسٹ کہیں اور سے کرواکے اپنے لیٹر ہیڈ پر لکھنا

  • فتوی نمبر: 4-106
  • تاریخ: 20 اگست 2011

استفتاء

بعض خاص ٹیسٹ جن کی ہمارے ہاں سہولت موجود نہیں ان کے لیے ہارمون لیبارٹری سے کارڈیکس کلینک کا زبانی معاہدہ طے ہے چونکہ کارڈیکس کلینک ان کو اچھا خاصا نزنس دیتا ہے اس لیے ہارمون لیبارٹری والے ان کو اپنی ریٹ لسٹ پر 30% ڈسکاؤنٹ دیتے ہیں۔ پھر ان کے دیئے گئے رزلٹ کو کارڈیکس کلینک اپنے لیٹر ہیڈ پر پرنٹ کر کے مریض کو دے دیتا ہے ۔ اکثر یہ بات مریض کے علم لائی جاتی ہے لیکن ہمیشہ نہیں، اور رپورٹ پر یہ چیز تحریر کرنا کہ آپ کے مثلاً تین میں سے یہ ٹیسٹ کسی دوسری لیبارٹری سےکروایا گیا ہے فنی اعتبار سے انتہائی عجیب ہے۔ ہارمون لیبارٹری کو ادائیگی بذریعہ چیک کرتے ہیں۔ اور سرکاری قواعد و ضوابط کے مطابق ان کا ٹیکس کا ٹ کر جمع کروا کے اس کا چالان بھی ان کو بھجواتے ہیں۔ مذکورہ  طریقہ کار جائز ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

یہ طریقہ کار جائز ہے۔

مریض کو بتانے کا کیا فائدہ ہے؟ کلینک ایک ٹیست کر کے  یا کرواکے دیتا ہے۔ ذمہ داری قبول کرتا ہے۔ اور مارکیٹ ریٹ سے زیادہ وصول نہیں کیا جاتا، پھر کیا حرج ہے؟ اتنا کافی ہے کہ اس لیبارٹری پر ٹیسٹ صحیح طریقے سے کرنے کا اعتماد ہو۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved