- فتوی نمبر: 2-64
- تاریخ: 14 اگست 2008
استفتاء
ایک قوم سو سال پہلے ایک جگہ آکر آباد ہوگئے۔ وہاں پرانہوں نے مساجد بھی بنوائیں۔ پھر وہاں سے تقریباً دس ،پندرہ سال بعد قریب ہی دوسری جگہ ساری قوم منتقل ہوگئی ۔آزادی پاکستان کے وقت بعض ہندؤوں نے کچھ وڈیروں کو یہ جگہیں قبضے میں دے دیں۔ پھر اس کے بعد ان وڈیروں نے یہ جگہیں عام لوگوں پر بیچنے شروع کردیئے۔ ان بیچنے والے جگہوں میں بعض پرانے بنائے ہوئے مسجدیں بھی آئیں۔ ان میں ایک مسجد ہمارے گھر کے صحن میں ہے۔ تقریباًدس سال پہلے گواہ بھی موجود تھے کہ یہاں مسجد تھی اور اب بھی مسجد کے آثارات موجود ہیں۔اب پوچھنا یہ ہے کہ مسجد کی جگہ ہم استعمال کرسکتے ہیں یا نہیں؟
تنقیح: کیا آپ اس جگہ کو مسجد بنانے پر تیار ہیں؟
جواب تنقیح: اس جگہ کو بطور مسجد کرنا مشکل ہے کیوں کہ وہ گھر کے درمیان میں واقع ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر مذکورہ جگہ کو مسجد کے طور پر رکھنا ممکن ہوتو بہتر ہے کہ چھوڑدیں ورنہ ضرورت کی وجہ سے استعمال کی گنجائش ہے۔
ولوخرب ماحوله واستغنی عنه يبقی مسجداً عندالإمام والثاني وبه يفتی وعاد إلی الملك عند محمد. ( شامی6/ 551 )
وقال لو أفتی مفت بشئ من هذه الأقوال في مواضع الضرورة طلباً للتيسير كان حسناً. (شامی 1/ 176) فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved