• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مسجد کےچندہ سے مدرسہ کےاستاد کو تنخواہ دینا

  • فتوی نمبر: 19-183
  • تاریخ: 24 مئی 2024

استفتاء

مفتی صاحب کیا مسجد کے چندے کو مدرسہ کے استاد کو بطور تنخواہ دیا جاسکتا ہے؟

وضاحت مطلوب ہے(۱)کیا مسجد مدرسے کا نظام الگ الگ ہے یا مسجد مدرسہ ایک دوسرے کے تابع ہیں؟ (۲)مسجدکے چندہ سے مدرسہ کے استاد کو تنخواہ دینے کی مجبوری کس درجے کی ہے؟

جواب وضاحت:(۱)مسجد اورمدرسہ ایک دوسرے کے تابع ہیں ۔(۲)اورمدرسہ کے لیے کوئی آمدنی نہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جب مدرسہ مسجد کے تابع ہوتو مسجد کے چندہ میں سے مدرسہ کے استاد کو تنخواہ دے سکتے ہیں ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved