• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مسجد کے لیے مکان کی وصیت

استفتاء

اگر کوئی مسلمان شخص اپنی زندگی میں یہ وصیت کرے کہ اس کے پاس جو مکان ہے اس شخص کے انتقال کے بعد مسجد کو دے دیا جائے اور اس کے ورثاء بھی ہیں تو اس مکان میں مسجد کا کتنا حصہ ہو گا اور ورثاء کا کتنا حصہ ہو گا؟ جبکہ اس کی جائیداد صرف یہ مکان ہی ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر سب وارث بالغ ہوں اور میت کی وصیت کو پورا کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں، لیکن اگر وارث راضی نہ ہوں تو ترکہ کی ایک تہائی میں وصیت معتبر ہو گی اور باقی ورثاء کو ملے گا یعنی مکان یا اس کی قیمت کے تین حصے کر کے ایک مسجد کا ہو گا اور دو حصے ورثاء میں تقسیم ہوں گے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved