• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مسجد کی حدود میں مدرسہ یا امام کی رہائش گاہ بنانا

استفتاء

ہماری مسجد نعمان اورمدرسہ تفہیم القر آن (رجسٹرڈ)عرصہ 50سال سے تعمیر شدہ ہے (مدرسہ الگ نہیں بلکہ مسجد میں ہی ہے جس میں فی الحال مقامی بچے پڑھتے ہیں )35سال قبل ڈاکٹر طفیل مرحوم نے ڈھائی مرلہ جگہ مسجد کے مغربی محراب کی جانب خریدی تھی لیکن انہوں نے اپنی ذاتی رقم یا چندہ کی رقم سے خریدی تھی یہ کسی کو معلوم نہیں ،مسجد کی نیت سے خریدی تھی یا مسجد ومدرسہ دونوں کی نیت سے خریدی تھی ،یہ بھی کسی کے علم میں نہیں ۔پرانی انتظامیہ میں سے کوئی حیا ت نہیں ۔

اب نئی انتظامیہ پرانی مسجد کی زمین اور نئی (ڈھائی مرلے والے )جگہ کو ملا کر نئی تعمیر کرنا چاہتی ہے جس میں چند باتوں کے بارے میں  آپ حضرات سے معلوم کرنا تھا ۔

1۔کیانیچے حصہ میں پرانی مسجد اور نئی ڈھائی مرلے جگہ دونوں کو ضم کر کے مسجد اور اوپر کی منزل میں مدرسہ یا امام صاحب کی رہائش گاہ تعمیر کر سکتے ہیں ؟

2۔صرف ڈھائی مرلہ والی جگہ کی اوپر والی منزل میں امام صاحب کی رہائش گاہ اور دس مرلہ (سابقہ مسجد والے حصے )کے اوپر مدرسہ تعمیر کرسکتے ہیں یا نہیں ؟

3۔اگر اوپر والی منزل پر مدرسہ یا امام کی رہائش گاہ بنانا جائز ہے تو اس تعمیر کے اخراجات میں زکوٰۃ وصدقات واجبہ کا پیسہ لگا سکتے ہیں یا نہیں ؟

4۔ڈھائی مرلے کے تہہ خانے میں مدرسہ یا امام صاحب کے لیے رہائش اور زمینی وبالائی منزل میں مسجد بناسکتے ہیں یا نہیں؟

5۔تہہ خانے یا بالائی منزل میں رہائش گاہ بنانے کے جواز کی صورت میں اس رہائش گاہ میں بیت الخلاء ،بنانا اور اس گھر میں بیوی سے صحبت وغیرہ کرنا یا بیوی کا حالت حیض میں وہاں ٹھہرنا جائز ہو گا یا نہیں ؟

6۔ڈھائی مرلے والی جگہ میں زمینی منزل مسجد کے لیے ہو اور بالائی منزل رہائش گاہ کے لیے اس طور پر کہ پورا گھر جس میں بیوی کا کمرہ ،بیت الخلاء وغیرہ ہو اسی جگہ میں ،اور اضافی دو تین ایسے کمرے (جن میں امام صاحب کی لائبریری ،بیٹھک وغیرہ ہو جو ) سابقہ مسجد کی حدود میں بالائی منزل پر ہو ں ،کیسا ہے ؟

یاد رہے ڈھائی مرلہ والی جگہ صرف خالی پلاٹ ہے ۔

وضاحت مطلوب ہے کہ :

1۔مذکورہ مسجد ،مسجد اور مدرسہ تفہیم القر آن کے نام سے کب رجسٹرڈ ہوئی ؟

2۔اس مسجد میں مدرسے کی نوعیت کیا ہے ؟یعنی صبح شام ناظرہ کے بچے پڑھنے  آتے ہیں یا بچے حفظ کرتے ہیں یا درس نظامی کی ترتیب ہے ؟

3۔ڈاکٹر طفیل مرحوم نے ڈھائی مرلہ جگہ خرید کر مسجد ومدرسہ کے نام وقف کی یامدرسہ مسجد کی انتظامیہ کے حوالے کی کہ انتظامیہ جو چاہے کرے یا کیا صورت اختیا ر کی ؟

4۔کیا سوال کے مندرجات سے انتظامیہ متفق ہے ؟اگرمتفق ہے تو وہ اپنے نام اور عہدوں کے ساتھ سوال نامے پر اپنے دستخط کرکے بھیجیں ۔

جواب وضاحت :

1۔1982سے رجسٹریشن شروع ہوئی تھی لیکن مکمل نہ ہو سکی ،کچی پکی تھی گورنمنٹ کے ریکارڈ میں تھی اور رکھی رہی ۔ 2012میں نئی انتظامیہ نے باقاعدہ رجسٹریشن کروائی ۔

2۔صرف ایک وقت بچے پڑھتے ہیں کبھی عصر کے بعد کبھی مغرب کے بعد ،ناظرہ پڑھنے  آتے ہیں ،گرمی سردی میں مختلف وقت ہے ۔

3۔وقف کے کسی قسم کے کوئی کاغذات نہیں ہیں ۔عرصہ 25سال سے اس جگہ دو کمرے تھے وہ کرایہ پر دیئے ہوئے تھے جو خستہ ہونے کی وجہ سے گرادیئے تھے ۔کس کے نام وقف کی، اس کی صراحت کسی کو معلوم نہیں ہے ۔

4۔سب متفق ہیں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔پرانی مسجد کے کسی حصہ میں بھی مدرسہ یا امام کی رہائش تعمیر کرنا جائز نہیں کیونکہ پرانی مسجد میں مدرسہ کی حیثیت تابع کی تھی۔

2۔ڈھائی مرلہ جگہ کے اوپرکی منزل میں امام کی رہائش گاہ بنانا جائز ہے بشرطیکہ ڈھائی مرلہ جگہ کو مسجد میں شامل کرنے کے وقت ہی یہ نیت ہو اور لوگوں سے اس کا اظہار بھی ہو۔سابقہ مسجد والے حصہ پر مدرسہ تعمیر نہیں کر سکتے ۔

3۔کسی بھی تعمیر میں زکوٰۃ یا صدقات واجبہ کی رقم براہ راست لگانا جائز نہیں ۔

4۔بنا سکتے ہیں

5۔جائز ہو گا۔

6۔سابقہ مسجد کی حدود میں ایسا کرنا جائز نہیں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved