• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مسجد کی مغربی جانب بیت الخلاء یا کھڑکیاں بنانا

استفتاء

1۔ ہماری مارکیٹ والی مسجد کی مغربی دیوار کے باہر 4- 3 چھوٹے چھوٹے کھوکھے ہیں۔  جن میں کرایہ دار سالوں سال سے کاروبار کر ہے ہیں۔ اب مشورے میں یہ طے ہوا ہے کہ ہم ان کرایہ داروں کو فارغ کر کے یہاں بیت الخلاء بنا دیں یا کھڑکیاں بنا دیں۔ موجودہ صورت حال میں ان کے بغیر بھی گذارہ ہو رہا ہے، کیونکہ پہلے بھی بیت الخلاء موجود ہیں۔

مسجد کی دکانوں کے کرایہ داروں کو فارغ کرنا

2۔ بعض حضرات کا خیال ہے کہ ان کرایہ داروں کو روز گار سے محروم نہ کیا جائے، جبکہ دوسرے حضرات کا خیال ہے مسجد کی ضرورت کو دیکھنا ہے، مسجد کی پراپرٹی کو شریعت کے مطابق چلانا ہے، نہ کہ کسی کی مرضی اور پسند یا ضرورت کو دیکھنا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ کھڑکیاں کھولنے میں کوئی حرج نہیں۔ بیت الخلاء بنانا بھی جائز ہے، لیکن مسجد کی مغربی جانب بنانا ہمارے رواج میں نہیں ہے اور نمازی بھی اس کو پسند نہ کریں گے۔ اس لیے اس سے اجتناب کیا جائے۔

2۔ دکانوں سے متعلق مسجد  کی انتظامیہ نمازیوں کی ضرورت کو سامنے رکھ کر کوئی فیصلہ کرے۔

مسجد أراد أهله أن يجعلوا الرحبة مسجداً أو المسجد رحبة أو أرادوا أن يحيدوا له باباً أو أرادوا أن يحدثوا الباب عن موضعه، فلهم ذلك فإن اختلفوا، ينظر أيهم أكثر، و أفضل، فلهم ذلك، لأن تعارض لانعدام التساوي. (فتاوی الولوالجية: 3/ 88) فقط و الله تعالی أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved