• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مسجد کی منزل پرامام کی رہائش بناسکتے ہیں

  • فتوی نمبر: 17-281
  • تاریخ: 18 مئی 2024

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ایک مسجد ہےڈھائی مرلہ کی، اس سے متصل ایک مکان فروخت ہوا توایک شخص نےمکان خرید کرمسجد انتظامیہ کے حوالےکردیا۔اب مسجد انتظامیہ نےفیصلہ کیاکہ تیسری منزل پرامام صاحب کیلئےرہائش بنوائیں گئے اورنیچے مسجد کیلئےہال بنائیں گئے جبکہ جس شخص نے مکان خرید کر دیاہےوہ کہتا ہے میں نے تومسجد کی نیت سےدیاہے۔توکس کی نیت معتبر ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں مکان خریدکرمسجد کی انتظامیہ کو دینا ایسا ہے جیسا مسجد کو کوئی چیز عطیہ کرنا اور جو چیز مسجد کو عطیہ کی جائے وہ ضروریات مسجد میں استعمال ہوسکتی ہے۔امام اورامام کی رہائش بھی ضروریات مسجد میں سے ہے، لہذا اس جگہ پر نیچے مسجد کا ہال بنانا اور تیسری منزل پر امام کی رہائش بنانا جائز ہے ،لیکن ایسا کرنے کےلیے انتظامیہ کو شروع سے ہی نیت کرنی پڑے گی۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved