• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

مسجد کی تیسری منزل میں مدرسہ بنانا

  • فتوی نمبر: 8-95
  • تاریخ: 04 دسمبر 2015

استفتاء

کیا فرماتے ہیں اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک نئی مسجد تعمیر کی جا رہی ہے، اور جگہ ایک ہی فرد کی ملکیت ہے، زکوٰة وغیرہ کے پیسے سے نہیں خریدی گئی، اور جگہ مسجد یا مدرسہ کے لیے وقف بھی نہیں، اور ارادہ ہے کہ مسجد کے اوپر دوسری یا تیسری منزل مدرسہ کے لیے مختص کر دی جائے، تو کیا یہ شریعت کی رُو سے جائز ہے؟ جواب جلد از جلد عنایت فرمائیں۔

نوٹ: بنات کا مدرسہ بنانے کا ارادہ ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مسجد کے لیے وقف کرنے سے پہلے ہی یہ نیت اور تعین کر لیا جائے کہ دوسری یا تیسری منزل پر مدرسہ ہو گا تو جائز اور درست ہے۔ مزید احتیاط یہ ہے کہ اس کی وضاحت بھی دوسرے لوگوں کے سامنے کر دی جائے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved