- فتوی نمبر: 30-41
- تاریخ: 07 اگست 2023
- عنوانات: اہم سوالات
استفتاء
آج کل مسجدوں میں کرسیوں کا رواج عام ہو چکا ہے بچے بھی آتے ہیں بڑے بھی آتے ہیں نماز سے پہلے اور نماز کے بعد قرآن پاک کی تلاوت بھی کرسی پر بیٹھ کر کرتے ہیں اور بچے قرآن پاک پڑھنے کے لیے آتے ہیں قرآن پاک نیچے ہوتا ہے کچھ لوگ کرسیوں پر بیٹھتے ہیں تو یہ قرآن پاک کی توہین تو نہیں ہو رہی ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
کوئی بندہ کرسی پر بیٹھا ہو اور دوسرا آدمی اس کے قریب قرآن پاک ہاتھ میں لے کر زمین پر تلاوت کرے تو یہ قرآن پاک کی بے ادبی ہے لہذا زمین پر قرآن پڑھنے والے کو کرسی پر بیٹھنے والے سے اتنی دور بیٹھنا چاہیے کہ دیکھنے والے اس کو بے ادبی شمار نہ کریں اور اس دور بیٹھنے کی کوئی حد بندی نہیں بس اتنا ہے کہ عرف میں عام طور سے اتنی دور بیٹھنے سے بے ادبی نہ سمجھی جاتی ہو۔
نوٹ :اگر کوئی بندہ پہلے سے زمین پر تلاوت کر رہا ہو اور بعد میں آنے والا بندہ کرسی پر بیٹھنا چاہ رہا ہو تو تلاوت کرنے والے کے قریب کرسی پر نہ بیٹھے بلکہ اتنی دور بیٹھے کہ دیکھنے والے اس کو بے ادبی نہ سمجھیں ۔
فتاویٰ محمودیہ (3/528)میں ہے:
سوال ایک شخص چارپائی پر بیٹھے اور نیچے اسی کمرہ میں ایک شخص قران پاک کی تلاوت کر رہا ہے تو کیا یہ درست ہے یا اس شخص کو چارپائی سے نیچے بیٹھنا چاہیے ؟
الجواب:چارپائی پر ایک شخص بیٹھے اس طرح کہ قریب میں نیچے ایک آدمی قرآن پاک کی تلاوت کر رہا ہو تو ہمارے عرف میں یہ چیز خلاف ادب سمجھی جاتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved