- فتوی نمبر: 3-363
- تاریخ: 10 فروری 2010
استفتاء
آپ سےکچھ مسائل کے بارے میں رہنمائی درکار ہے۔ میری عمر 66 برس ہے اور دو سال قبل ایک حادثے کی وجہ سے میرا بایاں گھٹنا 90 درجے کے زاویے پر ہی مڑ سکتا ہے ، شاید کوئی پھٹہ متاثر ہوا۔ اس وجہ سے میں نماز میں قعدے میں بیٹھنے سے معذور ہو چکا ہوں۔ البتہ قیام اور رکوع میں کوئی دشواری نہیں ہوتی، بلکہ سجدہ تو کرسکتا ہوں لیکن دونوں سجدوں کے درمیان اور دونوں قعدوں میں بیٹھنا ممکن نہیں رہا۔ جی بلاک ماڈل ٹاؤن مسجد میں آپ کا شائع کردہ طریقہ نماز پڑھ کر میں کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھتا ہوں اور قیام نہیں کرتا بلکہ پوری نماز بیٹھ کر ہی آپ کی ہدایت کے مطابق ادا کرتاہوں۔ نماز فجر میں پیدل چلنے کے ارادے سےایک کلومیٹر دور مبارک مسجد میں پڑھتا ہوں۔ یہاں ایک نمازی ساتھی جو 70 برس کی عمر کے ہوں گے، وہ قیام اور رکوع کھڑے ہو کر ہی کرتے ہیں، صرف سجدہ کی بجائے کرسی پر اشارہ سے سجدہ کرتےہیں۔ یہ صاحب دینی کتابچے بھی شائع کر کے تقسیم کرتے رہتےہیں اور کچھ عرصہ پہلے تک مسلم ٹاؤن کی ایک مسجد میں نماز جمعہ کا اردو خطبہ دیا کرتے تھے۔ کچھ اور ساتھی قیام کےلیے کھڑے ہوتےہیں،لیکن جلد ہی کرسی پر بیٹھ جاتے ہیں۔ ٹیلی ویژن پر ایک مولانا صاحب نے بھی کچھ وقت کے لیے قیام ہی کا کہا تھا۔ بہر صورت اپنی کیفیت عرض کردی ہے اس ضمن میں رہنمائی کا طالب ہوں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر چوکڑی مار کر یا ٹانگیں پھیلا کر زمین یا تخت پر بیٹھ سکتے ہوں تو اس پر بیٹھ کر نماز پڑھئے۔ اور اگر زمین یا تخت پر کسی بھی حالت میں بیٹھنا ممکن نہ ہو تو پھر کرسی پر بیٹھ کرنماز پڑھیے۔ اور کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے کا طریقہ وہی بہتر ہے جو ہم نے شائع کیا۔
جو لوگ کھڑے ہو کر قیام و رکوع کرتے ہیں ان کی بھی نماز بہر حال ہو جاتی ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved